اسپین کے بعد آئرلینڈ اور ناروے نے بھی فلسطینی ریاست کو باضاطہ طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کردیا۔
آئرلینڈ نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر زور دیا کہ وہ دنیا کی بات سنیں اور غزہ میں جاری انسانی تباہی کو روکیں۔
آئرش کابینہ کے اجلاس میں اسرائیلی ریاست کو تسلیم کرنے کے معاملے پر دستخط کیے گئے جس کے بعد وزیر اعظم سائمن ہیرس نے اپنے بیان میں کہا کہ آئرلینڈ کے اس فیصلے کا مقصد امید کو زندہ رکھنا ہے۔
دوسری جانب یورپی یونین کے ایک اور اہم ملک ناروے نے بھی فسلطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا باضابطہ طور پر اعلان کردیا۔
ناروے کے وزیر خارجہ ایسپن بارتھ ایدے نے ایک بیان میں کہا کہ ناروے 30 سال سے زائد عرصے سے فلسطینی ریاست کا محافظ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ناروے نے باضابطہ طور پر فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کیا ہے اس لیے یہ ناروے اور فلسطین کے تعلقات کے لیے ایک خاص دن ہے۔
ناروے نے اسپین اور آئرلینڈ کے ہمراہ گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ منگل تک فلسطین کی باضابطہ طور پر ریاست تسلیم کر لے گا۔
ڈنمارک کی پارلیمنٹ نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے متعلق پیش کردہ تجویز مسترد کر دی ہے۔ منگل کے روز مسترد کی گئی تجویز کے بارے میں کہا گیا ہے کہ سپین، آئرلینڈ اور ناروے کے فیصلوں کے باوجود فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے متعلق ضروری شرائط موجود نہیں ہیں۔
پارلیمنٹ میں یہ بل بائیں بازو سے تعلق رکھنے والی چار جماعتوں نے مشترکہ طور پر پیش کیا تھا۔