Monday, June 23, 2025, 5:28 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » آئی سی سی کا روسی صدر کو گرفتار نہ کرنے پر منگولیا کےخلاف کارروائی کا فیصلہ

آئی سی سی کا روسی صدر کو گرفتار نہ کرنے پر منگولیا کےخلاف کارروائی کا فیصلہ

ولادیمیر پیوٹن نے ستمبر کے اوائل میں منگولیا کا دورہ کیا تھا

by NWMNewsDesk
0 comment

بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے رکن ملک منگولیا پر روسی صدر ولادیمر پیوٹن کو حراست میں نہ لینے کا الزام عائد کرتے ہوئے معاملے پر مزید کارروائی کا اعلان کردیا ہے۔

آئی سی سی نے ایک بیان میں کہا کہ ’منگولیا نے ولادیمیر پیوٹن کو اپنی سرزمین پر گرفتار اور عدالت میں پیش نہ کرنے پر عدالت کے ساتھ عدم تعاون کیا ہے۔

عدالت کے روم اسٹی ٹیوٹ معاہدے کی توثیق کے تحت تمام رکن ممالک پر مطلوب مجرموں کو گرفتار کرنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

آئی سی سی کے ججوں کے مطابق ریاستی اور عدالتی دائرہ اختیار کو قبول کرنے والے تمام فریقین پر فرض ہے کہ وہ آئی سی سی کو مطلوب افراد کو سرکاری عہدے یا قومیت سے قطع نظر ہو کر گرفتار کریں۔

banner

عالمی فوجداری عدالت کے ججوں نے آئی سی سی کی نگران باڈی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ منگولیا کی جانب سے عدالت کے ساتھ عدم تعاون کی وجہ سے چیمبر نے اس معاملے کو ریاستی فریقین کی اسمبلی میں بھیجنا ضروری سمجھا ہے۔

آئی سی سی نے مارچ 2023 میں ولادیمیر پیوٹن کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس بات کہ ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ روسی صدر نے یوکرینی بچوں کی روس غیر قانونی منتقلی کرکے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

روسی صدر نے ہیگ میں قائم عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے ان کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری ہونے کے باوجود ستمبر کے اوائل میں منگولیا کے درالحکومت اولان‌ باتور کا دورہ کیا تھا۔

ولادیمیر پیوٹن پر 2022 میں روسی فوج کی یوکرین میں دراندازی کے دوران بچوں کی غیر قانونی ملک بدری کا الزام عائد ہے۔

دوسری طرف یوکرین کا کہنا ہے کہ 2022 میں روسی افواج کے حملے میں ملک کے بڑے حصے پر قبضے کے بعد ہزاروں یوکرینی بچوں کو یتیم خانوں اور دیگر ریاستی اداروں سے زبردستی جلاوطن کر دیا گیا تھا۔

تاہم روس نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ اس نے کچھ بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے جنگ زدہ علاقوں سے دور رکھنے کے لیے یہ اقدام کیا تھا۔

ماسکو نے وارنٹ کو بے معنی قرار دے کر مسترد کیا تھا تاہم وارنٹ جاری ہونے کے بعد 18 ماہ کے بعد روسی صدر کا آئی سی سی کے کسی بھی رکن ممالک کا یہ پہلا دورہ تھا۔

گزشتہ سال برکس اجلاس میں جنوبی افریقہ پر گرفتاری کے لیے اندرونی اور بیرونی دباؤ کے بعد روسی صدر نے آئی سی سی رکن ملک میں ہونے والے برکس اجلاس میں شرکت نہیں کی تھی۔

خیال رہے کہ ماضی میں آئی سی سی رکن ممالک کی جانب سے کسی بھی ایسے واقعے میں گرفتاری نہ کرنے کے خاص نتائج نہیں نکلے ہیں۔۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024