ناروے کے پولیس حکام نے کہا ہے کہ لبنان میں اسرائیلی پیجر حملوں کے بعد ناروے میں شروع کی گئی تحقیقات میں ایسی کوئی شہادت نہیں ملی کہ اس کی بنیاد پر مزید تحقیقات جاری رکھی جائیں۔
ناروے میں یہ تحقیقات اس وقت شروع کی گئی تھیں جب ماہ ستمبر میں اسرائیل نے وسیع پیمانے پر بیروت میں بمباری اور جنوبی لبنانی سرحد پر ابھی زمینی حملہ نہیں کیا تھا۔ البتہ پیجر حملہ کر کے درجنوں افراد کو ہلاک اور ہزاروں کو زخمی کر دیا تھا ۔
ناروے نے اس بارے میں تحقیقات شروع کیں کہ حزب اللہ کو فراہم کیے گئے پیجرز میں بارود نصب کرنے میں کسی نارویجن کمپنی کا کوئی دخل تو نہیں تھا۔
دوسری جانب حزب اللہ کو اس پیجر حملے سے پہنچنے والے بڑے دھچکے کے بعد اسرائیل واقعے کی ذمہ داری قبول کر چکا ہے۔
واضح رہے پیجر کمپنی کے بلغارین مالک نے کمپنی ناروے میں رجسٹر کرا رکھی تھی۔ بلغاریہ میں اس کمپنی کے خلاف الگ سے تحقیقات جاری ہیں۔
اگرچہ بلغاریہ کی طرف سے 20 ستمبر کو کہا گیا تھا کہ ابتدائی طور پر معلوم ہوا ہے کہ پیجرز کا بلغاریہ میں میں بننے یا بلغاریہ سے ایکسپورٹ کرنے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔