امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ روکنے اور درجنوں یرغمالوں کی رہائی کے لیے اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدہ طے پا گیاہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کرانے والوں نے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں فریقوں نے جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کر لیا ہے۔
قطر کے دارالحکومت میں کئی ہفتوں تک جاری رہنے والے طویل مذاکرات کے بعد ہونے والے اس معاہدے میں حماس کے زیر حراست درجنوں یرغمالوں کی مرحلہ وار رہائی، اسرائیل میں قید سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں بے گھر ہونے والے لاکھوں افراد کی واپسی کا اعادہ کیا گیا ہے۔
اس معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج چھ ماہ میں جزوی طور پر غزہ سے انخلا کرے گی۔
توقع ہے کہ اس معاہدے پر آنے والے دنوں میں عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔
اسرائیل حماس جنگ کا آغاز سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے بعد ہوا تھا جس میں 1200 لوگ مارے گئے تھے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ غزہ میں ابھی تک قید 100 یرغمالوں میں سے ایک تہائی ہلاک ہو چکے ہیں۔
غزہ میں حماس کی وزارت صحت کےعہدہ داروں کے مطابق اسرائیل حماس جنگ میں غزہ میں 46,000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
وزارت صحت جنگجوؤں اور عام شہریوں میں فرق نہیں کرتی، تاہم اس کا کہنا ہے کہ خواتین اور بچوں کی تعداد نصف سے زیادہ ہے۔