اسرائیل نے قطر میں حماس کے ساتھ دوبارہ مذاکرات شروع ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع کیٹز نے کا کہنا ہے کہ قطر میں ہونے والے مذاکرات میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے نکات شامل ہیں۔
وزیر دفاع نے 7 اکتوبر 2023 کو یرغمال بنائے جانے والے اسرائیلی شہریوں کے رشتہ داروں سے گفتگو میں کہا کہ ’یرغمالیوں کو رہا کرانے کی کوششیں جاری ہیں اور خصوصی طور پر اسرائیلی وفد حماس سے مذاکرت کے لیے جمعے کو قطر روانہ ہو گیا ہے۔
ان کے مطابق وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
ان کا یہ بیان حماس کے مسلح ونگ عزالدین القاسم کی جانب سے اس ویڈیو کے بعد سامنے آیا ہے جس میں الباغ میں قیدیوں کو دکھایا گیا تھا۔
ساڑھے تین منٹ کی ویڈیو جس پر کوئی تاریخ نہیں لکھی گئی، میں 19 سالہ لڑکا عبرانی زبان میں اسرائیلی حکومت سے اپنی رہائی کا مطالبہ کر رہا ہے۔
یہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد نوجوان کے رشتہ داروں نے وزیراعظم نیتن یاہو سے اپیل کی کہ یہ فیصلے کرنے کا وقت ہے جیسے وہاں آپ کے بچے موجود ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق اس وقت غزہ میں 96 اسرائیلی یرغمالی باقی ہیں، جن میں سے 34 کے بارے میں فوج کا خیال ہے کہ وہ مر چکے ہیں۔
یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مہم چلانے والے گروپ کے ارکان اور ان کے خاندان والوں کا کہنا ہے کہ ’تازہ ویڈیو ایک ناقابل تردید ثبوت ہے کہ یرغمالیوں جو جلد از جلد واپس لایا جائے۔‘
حماس کی جانب سے جمعے کے اواخر میں کہا گیا تھا کہ مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ شروع ہونے کو تیار ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ اس بات کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی کہ معاہدے سے لڑائی کا مکمل خاتمہ اور قابض فوج کا انخلا ہو۔
دوسری جانب اسرائیل کی تازہ بمباری سے غزہ میں مزید 30 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
سول ڈیفنس ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ غزہ میں ال غاؤلہ خاندان کے گھر پر فضائی حملہ کیا گیا جس میں 11 افراد ہلاک ہو گئے جن میں سے سات بچے تھے۔