فرانس میں اگلے ماہ ہونے والے ‘نیول ٹریڈ شو ‘ سے اسرائیل کو پیشگی آؤٹ کردینے کے خلاف اسرائیل فرانس سے ناراض ہو گیا ہے۔
اسرائیل فرانسیسی صدر میکروں کے خلاف بھی کارروائی کا سوچنے لگا۔
اسرائیل کی طرف سے غزہ کے بعد جنگ کو لبنان تک پھیلانے اور اس کے بعد اقوام متحدہ کی امن فوج پر گولہ باری کرنے کی وجہ سے فرانس نے اسرائیل کو احتجاجاً اپنا تیار کردہ اسلحہ اور ہتھیار اس نمائش میں رکھنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی وزارت کو ہدایت کی ہے کہ فرانس کے صدر کے خلاف قانونی کارروائی کی تیاری کی جائے۔
واضح رہے ہتھیاروں کی یہ ‘ یورو نیول ‘ کے نام سے 4 سے 7 نومبر سے پیرس میں منعقد کی جارہی ہے۔ صدر میکروں اس سے پہلے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی بھی اب روکنے کی بات کر چکے ہیں۔
اب فرانس نے اسی ماہ کے وسط سے پہلے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اسرائیلی اسلحہ بنانے والی کمپنیاں یورو نیول نمائش میں اپنے سٹال لگا سکیں گی نہ ہی اپنے جنگی ہتھیار نمائش میں رکھ سکیں گی۔ فرانس کے اس فیصلے سے اسرائیل کی سات کمپنیاں متاثر ہوں گی۔
کاٹز نے اس پر اسرائیلی ناراضگی کے حوالے سے کہا ‘ میں نے اپنی وزارت سے کہہ دیا ہے کہ سفارتی و قانونی کارروائی کرنے کی تیاری کی جائے۔ کاٹز نے یہ بات سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ ایکس ‘ پر بھی لکھی ہے۔
کاٹز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر لکھا یہ غیر جمہوری عمل ہے اور یہ دوست ممالک کے لیے کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہے۔ میں صدر میکروں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان کا مکمل خاتمہ کیا جائے۔