اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ اسرائیل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف کا تجویز کردہ منصوبہ منظور کر لیا ہے۔
دفتر نے کہا کہ وزیر اعظم ہفتے کے روز اپنے وزرا کے ساتھ ایک اجلاس میں اسرائیلی مذاکرات کاروں سے ایک تفصیلی رپورٹ لیں گے جس کے بعد یرغمالوں کی رہائی کی جانب اگلے اقدامات پر فیصلہ کیا جائے گا۔
وزیر اعظم کے دفتر نے کہا کہ ’اس کے ساتھ ساتھ وہ ہیرا پھیری اور نفسیاتی جنگ کا استعمال جاری رکھے ہوئی ہے، حماس کی جانب سے امریکی یرغمالی کی رہائی پر آمادگی کے بارے میں رپورٹس کا مقصد مذاکرات کو سبوتاژ کرنا ہے۔‘
مزید کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو سنیچر کی رات اپنی وزارتی ٹیم کو مذاکراتی ٹیم سے تفصیلی رپورٹ حاصل کرنے کے لیے بلائیں گے اور ’یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اگلے اقدامات کا فیصلہ کریں گے۔‘
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے سفارش کی ہے کہ دوحہ جانے والا وفد صرف امریکی ایلچی سٹیو وٹ کوف کے منصوبے پر توجہ مرکوز کرے گا۔
صدر ٹرمپ کے ایلچی کی تجویز کے مطابق اگر اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدہ طے پا جاتا ہے تو یہ اپریل تک جاری رہے گا جس کے پہلے روز باقی کے نصف یرغمالوں کو ایک ساتھرہا کیا جائے گا۔ معاہدے کے آخری دن باقی کے یرغمالوں کو اکٹھےا آزاد کیا جائے گا۔