اسرائیل کے وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو نے پارلیمان سے خطاب میں کہا ہے کہ غزہ میں موجود یرغمالوں کی بازیابی کے لیے جاری مذاکرات میں ‘کسی حد تک پیش رفت’ ہوئی ہے۔
خطاب میں ان کا مزید اسرائیل جو کر رہا ہے وہ سب کچھ منظر عام پر نہیں لایا جا سکتا۔
انکہنا تھا کہ میں احتیاط کے ساتھ کہنا چاہتا ہوں کہ کچھ پیش رفت ہوئی ہے اور ہم ان سب کی گھر واپسی تک اقدامات کرنے سے نہیں رکیں گے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں اپنے 2 افسروں اور ایک سپاہی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔
اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں اپنے 2 افسروں اورایک سپاہی کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فوج کے تینوں اہلکار حماس کے ایک حملے میں مارے گئے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق کفیربریگیڈ کا ڈپٹی کمپنی کمانڈر کیپٹن ایلی گیبریل اتدیگی حماس کے حملےمیں ماراگیا۔
آئی ڈی ایف نے مزید بتایا کہ ریزرو فوج کا میجر ہلیل دینار اور سارجنٹ نتھانیئل پیسچ بھی شمالی غزہ میں ہلاک ہوئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جوابی کارروائیوں کے دوران متعدد اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کرنے کا دعوی کیا تھا۔
واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی سات اکتوبر 2023 کو اس وقت شروع ہوئی تھی جب غزہ کی عسکری تنظیم حماس نے اسرائیل کے جنوبی علاقوں پر زمین، فضا اور بحری راستوں سے بیک وقت غیر متوقع حملہ کیا تھا۔
اسرائیلی حکام کے مطابق اس حملے میں لگ بھگ 1200 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے جب کہ حماس نے ڈھائی سو افراد کو یرغمال بنا کر غزہ منتقل کر دیا تھا۔ ان میں سے سو سے زائد یرغمالوں کو نومبر 2023 میں ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی کے دوران رہائی مل گئی تھی البتہ اب بھی لگ بھگ 100 افراد کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ حماس کی تحویل میں ہیں۔