Sunday, March 23, 2025, 3:03 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » اسرائیل کی جانب سے رفح پر بمباری میں امریکی ساختہ بم استعمال کرنے کا انکشاف

اسرائیل کی جانب سے رفح پر بمباری میں امریکی ساختہ بم استعمال کرنے کا انکشاف

امریکا میں ڈیزائن اور تیار کردہ بم ’جی بی یو۔39‘ کا استعمال کیا گیا ؛ نیو یارک ٹائمز

by NWMNewsDesk
0 comment

سرائیل کی جانب سے رفح میں کی گئی بمباری میں امریکا کے تیار کردہ بم استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اسلحہ ماہرین اور ویڈیو و تصاویر میں دستیاب ثبوتوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اتوار کو رفح میں اسرائیل کی جانب سے کی گئی بمباری میں امریکی ساختہ بموں کا استعمال کیا گیا جہاں ان حملوں میں کم از کم 45 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے۔

جائے وقوعہ پر موجود بم کے ملبے کے تجزیے سے ثابت ہوا کہ ان حملوں میں امریکا میں ڈیزائن اور تیار کردہ بم ’جی بی یو۔39‘ کا استعمال کیا گیا۔

تشویشناک امر یہ ہے کہ امریکی حکام اسرائیل پر بمباری کے دوران اسی طرح کے بموں کے استعمال پر زور دیتے رہے ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ ان بموں سے شہریوں کو کم جانی نقصان پہنچتا ہے۔

banner

امریکی فوج کے اسلحہ سازی شعبے کے سابق ٹیکنیشن ٹریور بال نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ان بموں کو شناخت کیا اور ان کا کہنا ہے کہ ملبے کے اندر اس بم کی ساخت، اس کے پروں کے ساتھ ساتھ دیگر اجزا کو باآسانی دیکھے جا سکتے ہیں۔


اس ملبے کی ایک فلسطینی صحافی عالم صادق نے ویڈیو بھی بنائی ہے جس میں ان کے سیریز کے آغاز کے نمبر 81873 کو بھی باآسانی دیکھا جا سکتا ہے جو امریکی ساختہ بموں کا ایک خاص نمبر ہے جو ان کے اسلحے پر کندا ہوتا ہے اور جسے امریکا بم تیار کرنے والی ایرو اسپیس کمپنی وُڈ ورڈز کو فراہم کرتا ہے۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ امریکی حکام کئی ماہ سے اسرائیل پر ان بموں جی بی یو۔39 کے استعمال پر زور دیتے رہے ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ بڑے بموں کے مقابلے میں یہ چھوٹے بم شہری علاقوں کے لیے زیادہ موزوں ہیں اور ان سے کم نقصان پہنچتا ہے۔

جی بی یو۔39 کا مجموعی وزن 17 کلوگرام یا 37 پاؤنڈ ہے اور اسرائیل عمومی طور پر 2ہزار پاؤنڈ کے امریکی ساختہ بڑے بم استعمال کرتا ہے، اسی وجہ سے امریکی صدر جو بائیڈن نے رواں ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ امریکا، اسرائیل کو بڑے بموں کی فراہمی روک رہا ہے۔

جب نیویارک ٹائمز نے بموں کے استعمال کے حوالے سے امریکی فوج سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

اس ہولناک حملے کے بعد پناہ گزینوں کے خیموں میں آگ بھی بھڑک اٹھی تھی اور 23 خواتین اور بچوں سمیت 45 فلسطینی زندہ جل گئے تھے جبکہ جھلسنے والے 200سے زائد زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے اور ان میں سے بھی لاتعداد کی حالت تشویشناک ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024