اسپین میں ملکی تاریخ کے بدترین سیلاب کے باعث ملک کے مشرقی صوبے ویلنشیا اور دیگر علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 158 ہو گئی
مشرقی صوبے والنسیا میں شدید بارشوں کے باعث سیلاب سے نظام زندگی درہم برہم ہو گیا ہے۔
سیلاب سے انفرا اسٹرکچر کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے باعث اسپین کے وزیر اعظم نے 3 روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے، حکومت نے مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا کیا ہے۔
مطابق اس سے قبل 1973 میں اسپین میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔
سپین میں سیلاب اور بارشوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 158 تک پہنچ گئی ہے جبکہ لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
اطلاعات کے مطابق تقریباً تمام اموات اسپین میں سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے ویلنسیا میں ہوئی ہیں۔
اسپین کے صدر نے فوج پر زور دیا ہے کہ وہ امداد کی تقسیم اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے ملبے کو ہٹانے میں اپنی خدمات فراہم کریں۔
لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے سینکڑوں فوجی بھی تعینات کر دیے گئے ہیں۔
سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کی بڑی تعداد اپنا گھر بار چھوڑ کر پناہ گاہوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
متاثرہ علاقے کا اسپین کے دیگر شہروں سے رابطہ محدود اور بعض مقامات پر تو کٹ چُکا ہے۔
ہسپانوی پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ تجارتی علاقوں میں لوٹ مار کے بھی واقعات سامنے آرہے ہیں اور ایسے میں انتظامیہ کی جانب سے اب تک 39 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔