پاکستان نے افغان سرزمین سے دہشت گردی کے حوالے سے اپنے خدشات پر کارروائی نہ کرنے پر افغانستان کو تمام معاہدے ختم کرنے سے خبردار کردیا۔
پیر کے روز افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی ایلچی، سفیر محمد صادق خان نے خبردار کیا کہ اگر طالبان حکمران افغان سرزمین سے جنم لینے والی دہشت گردی کے حوالے سے اسلام آباد کے بڑھتے ہوئے خدشات پر کارروائی کرنے میں ناکام رہے تو ’ افغانستان کے ساتھ تمام معاہدے ختم ہو جائیں گے۔’
پاکستانی خصوصی ایلچی نے اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی پی آر آئی) میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا،’ تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) ایک چیلنج ہے، ایک بڑا چیلنج ہے۔ اسے برداشت نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ہمارے نوجوان، اور بچے روزانہ شہید کیے جا رہے ہیں۔ بعض علاقوں میں تو شہادتیں عام ہوگئی ہیں کہ اس مسئلے کو نظر انداز کرنا مجرمانہ فعل ہوگا اور ہمیں اس کا حل تلاش کرنا ہوگا۔’
انہوٓں نے مزید کہا کہ ’ افغانستان کو اس معاملے پر ہمارے ساتھ کام کرنا ہوگا، اگر وہ ہمارے ساتھ کام نہیں کرتے تو تمام معاہدے ختم ہو جائیں گے، اور کچھ نہیں ہو پائے گا، کسی بھی چیز پر کوئی پیش رفت نہیں ہوگی۔’
محمد صادق خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا،’ اگر ہم سرحد کے دوسری جانب سے آنے والی دہشت گردی کو روک سکیں تو پاکستان افغانستان کے لیے بہت مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔’
انہوں نے نشاندہی کی،’ ہمیں پاکستان میں بھی مسائل درپیش ہیں اور یہ اس کا ایک جزو ہے، لیکن افغانستان سے آنے والے لوگ بھی ایک ایسا مسئلہ ہیں جسے روکنا ہوگا، جسے سمجھنا ہوگا۔’
محمد صادق خان کا مزید کہنا تھا،’ حل ضروری نہیں کہ لوگوں کو مارنا ہو، حل ضروری نہیں کہ لوگوں کو گرفتار کرنا اور پاکستان کے حوالے کرنا ہو۔ حل انہیں روکنا ہے، حل انہیں قابو میں رکھنا ہے، جس پر میرے خیال میں کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔’
طالبان حکومت نے پاکستانی خصوصی ایلچی کے تازہ ترین ریمارکس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے، تاہم، وہ افغان سرزمین پر ٹی ٹی پی کی موجودگی کے بارے میں پاکستان کے موقف کو قبول نہیں کرتی۔