Wednesday, March 26, 2025, 10:01 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ٹرمپ کا افغانستان سے ’ناقص‘ امریکی انخلا کی تحقیقات کا اعلان۔

ٹرمپ کا افغانستان سے ’ناقص‘ امریکی انخلا کی تحقیقات کا اعلان۔

صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ جوبائیڈن کی جگہ ہوتے تو بگرام ایئربیس کا کنٹرول کبھی نہ چھوڑتے

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 2021 میں افغانستان سے ’ناقص‘ امریکی انخلا کی تحقیقات کا اعلان کردیا گیا۔

ٹرمپ نے سابق صدر جوبائیڈن کو افغانستان میں اربوں ڈالر کا فوجی سازوسامان چھوڑنےکا بھی ذمہ دار قرار دیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اگر جوبائیڈن کی جگہ ہوتے تو افغانستان میں بگرام ایئربیس کا کنٹرول کبھی نہ چھوڑتے اور وہاں کم از کم پانچ ہزار امریکی اہلکاروں پر مشتمل دستہ تعینات رکھتے۔

کابینہ اجلاس کے دوران ایک سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ نے بگرام ایئربیس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس کا شمار دنیا کی بڑی ایئر بیسز میں ہوتا ہے۔ جہاں مضبوط کنکریٹ رن وے پر کسی بھی قسم کے طیارے اتر سکتے ہیں۔ تاہم ان کے بقول امریکہ نے اس کا کنٹرول کھو دیا اور یہ ایئر بیس اب چین کے زیرِ اثر آ چکا ہے۔

banner

صدر ٹرمپ کے مطابق وہ بگرام ایئربیس کا کنٹرول افغانستان کے لیے نہیں بلکہ چین پر نظر رکھنے کے لیے برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ نے بگرام ایئر بیس پر اربوں ڈالرز کا اسلحہ چھوڑ دیا، وہاں کئی نئے ٹرک اور دیگر فوجی سازو سامان تھا جو واپس لیا جائے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے ’ امریکہ افغانستان کو اربوں ڈالر دے رہا ہے اور یہ امر میرے لیے باعث فکر ہے۔ افغانستان سے امریکی انخلا کے دوران اربوں ڈالر کا اسلحہ و فوجی سازوسامان وہیں چھوڑ دیا گیا۔‘

انہوں نے کہا ہم دیکھتے ہیں کہ افغان طالبان اربوں ڈالر کے چھوڑے گئےامریکی اسلحے کی نمائش کرتے رہتے ہیں۔ ہم افغانستان میں چھوڑا گیا امریکی اسلحہ واپس لیں گے۔

انھوں نے کہا کہ ’ہم نے 70,000 گاڑیاں پیچھے چھوڑ دیں۔ افغان طالبان 777,000 رائفلوں کے ساتھ ساتھ 70,000 بکتر بند ٹرکوں اور گاڑیوں کو بیچ رہے ہیں۔ ہم نے جو سازوسامان چھوڑا، وہ سب بہترین معیار کا ہے اور اب طالبان ان کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ہمیں چھوڑے گئے سامان کو واپس لینا چاہیے۔‘

ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکا کو بگرام ایئر بیس پر اپنا کنٹرول برقرار رکھنا چاہیے تھا۔

ایک انٹرویو میں امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹھ نے واضح کیا کہ بائیڈن انتظامیہ کی اس انخلا میں ناکامیوں کے لیے ذمہ دار افراد کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ افغانستان سے امریکی فوج کا عجلت میں اور غیر منصوبہ بند انخلا ایک سنگین غلطی تھی۔

حال میں اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ افغان طالبان پاکستان میں فتنتہ الخوارج کی دہشت گرد سرگرمیوں کی مالی اور آپریشنل حمایت فراہم کر رہے ہیں۔ سال 2024ء میں 600 سے زائد حملے ریکارڈ کیے گئے ہیں، جن میں بیشتر افغان سرزمین سے کیے گئے۔

امریکی وزارت دفاع کی رپورٹ کے مطابق 2021ء سے 2025ءتک امریکا نے افغانستان کی قومی دفاعی فورسز کو 18.6 ارب ڈالر کا سامان فراہم کیا۔ اس فراہم کردہ دفاعی سازو سامان میں میں طیارے، اسلحہ، گاڑیاں اور مواصلاتی نظام شامل ہیں۔

اگست 2021 میں افغانستان میں طالبان حکومت کے کنٹرول کے دوران امریکہ اور اتحادی افواج افغانستان سے نکل گئی تھیں اور بگرام ایئر بیس کا کنٹرول طالبان حکومت نے سنبھال لیا تھا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024