افغانستان میں ایک مبینہ قاتل کو سرِ عام سزائے موت دی ہے۔
طالبان کے مطابق یہ سزا قصاص کے اسلامی اصول کے تحت دی گئی ہے۔
طالبان کی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ یہ سزا صوبۂ پکتیا کے دارالحکومت گردیز کے اسپورٹس اسٹیڈیم میں دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کے مطابق گردیز میں ہزاروں افراد کے سامنے متاثرہ خاندان کے ایک فرد نے ‘مجرم’ کو سینے میں تین گولیاں ماریں۔
سزا پانے والے شخص کی شناخت محمد ایاز اسد کے نام سے ہوئی ہے جس نے مبینہ طور پر طالبان سیکیورٹی فورس کے رکن کو گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔
طالبان حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ قصاص کا حکم جاری اور اسے منظور کرنے سے قبل اسلامی امارات کی تین مرحلوں پر مشتمل فوجی عدالت نے اس کیس کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور اس کی جانچ کی تھی۔