Wednesday, November 13, 2024, 4:58 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » افغان حکومت کا ’تاپی‘ گیس پائپ لائن منصوبے پر کام شروع کرنے کا اعلان

افغان حکومت کا ’تاپی‘ گیس پائپ لائن منصوبے پر کام شروع کرنے کا اعلان

یہ منصوبہ تاجکستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت کے درمیان گیس پائپ لائن بچھانے کے لیے شروع کیا گیا تھا

by NWMNewsDesk
0 comment

تنازعات سے متاثرہ افغانستان میں سیکورٹی مسائل کی وجہ سے متعدد بار تاخیر کا شکار رہنے والے ’تاپی پائپ لائن‘ پر اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

افغانستان میں قائم طالبان حکومت نے کہا ہے کہ وہ جنوبی ایشیا سے گزرنے والی 10 ارب ڈالر کی گیس پائپ لائن ’تاپی‘ پر کام کا آغاز کررہی ہے۔

یہ اعلان آج ایسے وقت میں سامنے آیا جب ترکمانستان کے حصے کی پائپ لائن کی تکمیل ہوئی، یہ منصوبہ تاجکستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت کے درمیان گیس پائپ لائن بچھانے کے لیے شروع کیا گیا تھا جسے ’تاپی‘ کہا جاتا ہے۔

طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے افغان سرکاری ٹیلی ویژن کو دیے گئے انٹریو میں یہ اعلان کیا کہ آج اس تاپی منصوبے پر افغانستان کی سرزمین پر کام شروع ہوجائے گا۔

banner

ترکمانستان میں اسلم چشمہ کے مقام پر سرحدی تقریب میں افغان وزیر اعظم ملا حسن اخوند سمیت دونوں اطراف کے حکام نے اس منصوبے کی اہمیت پر زور دیا۔

ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدو نے تقریب میں براہ راست نشر ہونے والی ایک ویڈیو میں کہا کہ اس منصوبے سے نہ صرف شریک ممالک کی معیشتوں بلکہ پورے خطے کے ممالک کو فائدہ پہنچے گا۔

اس موقع پر افغان سرحدی صوبے ہرات میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا اور مختلف مقامات پر اس منصوبے کے پوسٹرز لگائے گئے۔

اس پائپ لائن کے ذریعے جنوب مشرقی ترکمانستان کی گلکنش گیس فیلڈ سے ہر سال 33 ارب مکعب میٹر قدرتی گیس متنقل کی جائے گی۔

پائپ لائن کا 1800 کلومیٹر حصہ افغانستان سے گزرتا ہے جو ہرات اور قندھار سے گزرتے ہوئے پاکستان کے صوبے بلوچستان میں داخل ہوگی اور وہاں سے بھارتی پنجاب کے علاقے فاضلکا پہنچ کر ختم ہو گی۔

پاکستان اور بھارت گیس کی ترسیل کا 42،42 فیصد اور افغانستان 16 فیصد خریدا گا جب کہ کابل کو ہر سال ٹرانزٹ فیس سے تقریباً 50 کروڑ ڈالر فائدہ ہوگا۔

یاد رہے کہ ترکمانستان سائیڈ پر کام 2015 میں شروع ہوا تھا اور ابتدائی طور پر 2018 میں افغانستان میں شروع ہونا تھا، لیکن بارہا تاخیر ہوتی رہی ہے۔

دوسری جانب، حکومتی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ افغانستان میں تاپی منصوبے سے 12 ہزار لوگوں کو ملازمتیں ملیں گی۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024