Friday, May 23, 2025, 8:39 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » افغان شہریوں کے انخلا کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں ہوگی: وزیرِ مملکت طلال چوہدری

افغان شہریوں کے انخلا کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں ہوگی: وزیرِ مملکت طلال چوہدری

دوسرے مرحلے میں 84 ہزار سے زائد افراد کو ملک بدر کیا گیا

by NWMNewsDesk
0 comment

وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ غیرقانونی طور پر مقیم افغان شہریوں اور دیگر غیرملکیوں کی ملک بدری کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں کی جائے گی اور ان کو پناہ دینے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

جمعے کو اسلام میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مقیم غیرملکیوں کے انخلا کا دوسرا مرحلہ جاری ہے جس میں 84 ہزار سے زائد افراد کو ملک بدر کیا گیا ہے، جبکہ پہلے مرحلے میں نو لاکھ سات ہزار سے زیادہ افراد کو ان کے ممالک میں بھیجا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لوگ رہ سکیں گے یا کاروبار کر سکیں گے جو قانونی طور پر یہاں رہنے کے اہل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں اگر کوئی کسی غیرقانونی طور پر مقیم شخص کو کرائے پر مکان، دکان یا ملازمت دے گا تو اس کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔

banner

رواں برس کے دوران لگ بھگ 30 لاکھ افغانوں کی واپسی متوقع ہے جن میں سے لگ بھگ ایک تہائی پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں رہتے ہیں۔

یہ اعداد و شمار صرف ان افغانوں کے ہیں جن کے پاس افغان سیٹیزن کارڈ یا پروف آف رجسٹریشن موجود ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ اس قسم کی دستاویزات کے بغیر کتنے افغان پاکستان میں رہائش پذیر ہیں۔
واضح رہے کہ مارچ میں پاکستان کی وزارتِ داخلہ نے کہا تھا کہ غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکی اور افغان سیٹیزن کارڈز کے حامل افراد 31 مارچ سے قبل ملک چھوڑ دیں۔

پاکستان نے غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں (جن میں بڑی تعداد افغان شہریوں کی ہے) کے انخلا کا عمل سنہ 2023 میں شروع کیا تھا۔ اس وقت حکومت نے کہا تھا کہ وہ اس عمل کی ابتداء ان غیرملکیوں سے کرے گی جن کے پاس یہاں قیام کی اجازت کی قانونی دستاویزات نہیں ہیں۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں آٹھ لاکھ سے زائد ایسے افراد مقیم ہیں جن کے پاس افغان سیٹیزن کارڈز ہیں۔

اس کے علاوہ لگ بھگ 13 لاکھ افغان ایسے ہیں جو حکومت پاکستان کے پاس رجسٹرڈ ہیں اور ان کے پاس ملک میں قیام کے اجازت نامے (پی او آرز) بھی موجود ہیں۔

پاکستان نے گزشتہ 40 برس کے دوران لگ بھگ 28 لاکھ افغان شہریوں کو پناہ فراہم کی ہے جن میں سے تقریباً 10 لاکھ افغان اپنے وطن واپس لوٹ چکے ہیں۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024