بھارت کی ساؤتھ فلم انڈسٹری کے سپر اسٹار الو ارجن کی حیدرآباد میں رہائش گاہ کے باہر اتوار کو پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کی گئی۔
پولیس نے واقعے کے بعد چھ افراد کو حراست میں بھی لیا ہے۔
حیدر آباد میں جوبلی ہلز پولیس کے مطابق عثمانیہ یونیورسٹی جوائنٹ ایکشن کمیٹی (او یو جے اے سی) کی جانب سے الو ارجن کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کیا گیا۔
اداکار اور ان کے اہلِ خانہ کی جانب سے واقعے کے خلاف تاحال کو شکایت درج نہیں کی گئی ہے۔
الو ارجن ان دنوں اپنی فلم ‘پشپا ٹو’ کے سندھیا تھیٹر میں ہونے والے پریمیئر کے دوران بھگدڑ کے واقعے کی وجہ سے تنازع کی زد میں ہیں۔
چار دسمبر کو حیدرآباد کے سندھیا تھیٹر میں پشپا ٹو کے پریمیئر کے دوران الو ارجن کو دیکھنے کے لیے ہزاروں کی تعداد میں مداح موجود تھے۔ الو ارجن اپنی گاڑی کی چھت سے مداحوں کو ہاتھ ہلانے کے لیے نکلے بھگدڑ سے ایک خاتون ہلاک ہو گئیں جب کہ ان کا بیٹا شدید زخمی ہوا تھا۔
ہلاک ہونے والی خاتون کے خاندان نے ارجن، ان کی سیکیورٹی اور تھیٹر کی انتظامیہ کے خلاف رپورٹ درج کرائی تھی۔
پولیس نے 13 دسمبر کو الو ارجن کو گرفتار کیا بعد ازاں تلنگانہ ہائی کورٹ نے اداکار کی عبوری ضمانت منظور کی تھی۔
تلنگانہ کے وزیرِ اعلیٰ ریوانتھ ریڈی نے اسمبلی میں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پولیس نے سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر سندھیا تھیٹر میں ایونٹ کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ اس کے باوجود الو ارجن نے اس ایونٹ میں شرکت کی جس نے افراتفری کو جنم دیا۔