Monday, May 12, 2025, 2:50 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » امریکہ اور اسرائیل غزہ میں امداد داخل کرنے کے معاہدے کے قریب پہنچ گئے: رپورٹ

امریکہ اور اسرائیل غزہ میں امداد داخل کرنے کے معاہدے کے قریب پہنچ گئے: رپورٹ

امداد پر فلسطینی تنظیم حماس کا کوئی کنٹرول نہیں ہو گا

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکہ، اسرائیل اور ایک نئے بین الاقوامی ادارے کے نمائندے غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل دوبارہ شروع کرنے سے متعلق ایک معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

حکام کے مطابق امداد پر فلسطینی تنظیم حماس کا کوئی کنٹرول نہیں ہو گا۔ یہ بات امریکی خبر رساں ویب سائٹ axios نے اسرائیلی حکام اور ایک امریکی ذریعے کے حوالے سے بتائی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ نئی حکمت عملی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ مقصد پورا کرے گی کہ غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی ممکن ہو، لیکن اسرائیلی کابینہ کی ہدایات کے مطابق یہ امداد حماس تک نہ پہنچے۔

مذکورہ ویب سائٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ایک عہدے دار نے کہا ہے کہ “ہم سمجھتے ہیں کہ یہ نظام امداد کو ان لوگوں تک پہنچائے گا جو واقعی مستحق ہیں، اور یہ ہمارے اصولوں کے مطابق ہو گا۔ ہم امدادی سرگرمیوں کی حمایت کرتے ہیں، بشرطیکہ یہ یقینی بنایا جائے کہ ایسی امداد کو حماس یا فلسطینی جہاد جیسے گروہ نہ ہتھیائیں یا غلط استعمال نہ کر سکیں”۔

banner

ایکسیوس ویب سائٹ نے مزید بتایا کہ اس نئے معاہدے کے تحت غزہ میں امدادی سرگرمیاں ایک بین الاقوامی ادارے کے ذریعے چلائی جائیں گی، جسے مختلف ممالک اور فلاحی تنظیموں کی پشت پناہی حاصل ہو گی۔ یہ ادارہ انسان دوست کارکنان کی قیادت میں کام کرے گا اور اس کے ساتھ ایک مشاورتی کونسل بھی ہو گی، جس میں ممتاز عالمی شخصیات شامل ہوں گی۔

اسرائیلی حکام نے ایکسیوس کو بتایا کہ منصوبے کے مطابق غزہ کے ایک حصے میں کئی مراکز قائم کیے جائیں گے، جہاں فلسطینی شہری ہفتے میں ایک بار جا کر ایک ہفتے کے لیے فی خاندان ایک امدادی پیکیج حاصل کر سکیں گے۔

ایک با خبر ذریعے نے ویب سائٹ کو بتایا کہ اسرائیل نے ان محفوظ امدادی مراکز کی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے بڑے پیمانے پر انجینئرنگ کے کام کی مالی اعانت اور عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ مزید یہ کہ امداد کی خریداری اور ادارے کی سرگرمیوں کے لیے فنڈنگ دینے والے ممالک سے بھی تفصیلی مذاکرات جاری ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک نجی امریکی کمپنی ان امدادی مراکز میں لاجسٹک فراہمی اور سکیورٹی کی ذمہ دار ہو گی۔

اسرائیلی حکام نے تصدیق کی کہ اسرائیلی فوج براہ راست امداد کی ترسیل میں شامل نہیں ہو گی، نہ وہ ان مراکز میں موجود ہو گی، البتہ وہ وسیع تر علاقے میں سکیورٹی فراہم کرے گی۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024