امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام ممالک سے امریکہ درآمد ہونے والی اسٹیل اور المونیم پر 25 فیصد ٹیرف (ٹیکس) لگانے کے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کردیئے ہیں۔
صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرنے سے بڑے سپلائرز کے لیے استثنیٰ اور ڈیوٹی فری کوٹے کو بھی ختم کر دیا گیا ہے۔
اس موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ “یہ ایک بڑا اقدام ہے۔”، “یہ امریکہ کو دوبارہ امیر بنانے کی ابتدا ہے۔”
ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں اسٹیل اور المونیم اپنے ملک میں بنانے کی ضرورت ہے ناکہ باہر ممالک میں، یہ بہترین وقت ہے کہ ہماری صنعتیں امریکا واپس آئیں، ہم انہیں واپس لانا چاہتے ہیں۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی صنعت کو دوست اور دشمن دونوں ممالک نے یکساں طور پر نقصان پہنچایا، ہمیں اپنے ملک کے مستقبل کے لیے ان چیزوں کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ اسٹیل اور المونیم مصنوعات کی درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف تمام ممالک پر لاگو ہوگا اور کسی کو رعایت یا استثنی نہیں ملے گا۔
صدر ٹرمپ کے اعلان سے ایلومینیم کی درآمدات پر ٹیکس کی شرح 10 فی صد سے بڑھ کر 25 فی صد ہو گئی ہے۔ انہوں نے سال 2018 میں اس شعبے کی مدد کے لیے 10 فی صد ٹیرف عائد کیا تھا۔
اب صدر ٹرمپ نے اسٹیل اور ایلومینیم کی لاکھوں ٹن درآمدات پر 25 فی صد ٹیرف دوبارہ عائد کیا ہے
ایگزیکٹو آرڈر بنیادی طور پر صدر کے دستخطوں سے جاری ہونے والی ایک ایسی دستاویز ہےجو یہ ظاہر کرتی ہے کہ صدر کس طرح وفاقی حکومت کو منظم کرنا چاہتے ہیں۔ ایگزیکٹو آرڈر وفاقی ایجنسیوں کے لیے ہدایات ہوتی ہیں کہ انہیں کیا کارروائی کرنی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ماہ کے آغاز میں بھی کینیڈا اور میکسیکو سے درآمد اشیاء پر 25 فیصد جب کہ چین سے امریکا بھیجی جانے والی اشیا پر 10 فیصد ٹیرف (ٹیکس) عائد کیا تھا۔