صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےبرطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کی طرف سے یوکرین کیلئے مزید امریکی فوجی امداد کے وعدے کی درخواست کو مسترد کردی۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ یوکرین کامعدنیات کا معاہدہ ہی کیف کے لیے روس کے خلاف حفاظتی ضمانت ہے۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے برطانوی وزیراعظم کئیراسٹارمر نے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے کے دوران یوکرین جنگ،نیٹو کے مستقبل ،دونوں ممالک کے دمیان تجارت اور ٹیرف سے متعلق امور پر بات چیت کی۔
اسٹارمر نے وائٹ ہاؤس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں کہا کہ یوکرین میں امن صرف ٹرمپ کی وجہ سے ہی ممکن ہوا ہے۔
ٹرمپ نے معاہدے کے بعدکسی ممکنہ تنازع کے بارے میں کہا” اسے روکنے والےہم ہیں کیونکہ اقتصادی شراکت داری کے نتیجے میں ہم وہاں ہونگے ، ہم کام کریں گے۔ ہمارے پاس وہاں بہت سارے لوگ ہوں گے۔
ٹرمپ نے جنگ بندی ڈپلومیسی کے بارے میں کہا، “یہ بہت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے، یہ (معاہدہ)یا تو کافی جلد ہو جائے گا یا یہ بالکل نہیں ہو گا۔”
اسٹارمر نے ٹرمپ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیں اسے درست کرنا ہے۔ “وہ امن نہیں ہو سکتا جو حملہ آور کو انعام دے۔”
ٹرمپ نے برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ اس طرح کے معاہدے سے امریکی محصولات کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ٹرمپ نے کہا۔ “ہم دونوں ممالک کے لیے ایک بہت عمدہ تجارتی معاہدہ کرنے جا رہے ہیں، اور ہم اس پر کام کر رہے ہیں۔”
اسٹارمر نے بھی کہا کہ دونوں ممالک نے پہلے سے مضبوط تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے ایک نئے اقتصادی معاہدے پر کام شروع کر دیا ہے، جس کا مرکز جدید ٹیکنالوجی ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ دونوں اتحادیوں کے درمیان تجارتی معاہدے کے کسی خاکے پر “بہت جلد” اتفاق کیا جا سکتا ہے، ہم ایک ایسےحقیقی تجارتی معاہدے کی طرف جا سکتے ہیں جہاں ٹیرف ضروری نہیں ہوں گے۔
اسٹارمر نے کہا ہماری تجارت ظاہر ہے منصفانہ اور متوازن ہےاور درحقیقت آپ کو تھوڑا سا سرپلس ملا ہے اس لیے ہم ایک مختلف پوزیشن میں ہیں۔