Saturday, April 26, 2025, 12:22 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » امریکہ سے’خطرناک‘ تارکین وطن کی گوانتانامو بے منتقلی

امریکہ سے’خطرناک‘ تارکین وطن کی گوانتانامو بے منتقلی

مزید قیدیوں کو لے کر ایک اور پرواز کیوبا میں امریکی نیول بیس پہنچ گئی

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکہ میں زیرِ حراست غیر قانونی تارکین وطن کو گوانتانا موبے منتقل کرنے کے لیے ایک اور پرواز کیوبا میں امریکی نیول بیس پہنچ گئی ہے۔

حکام کے مطابق امریکہ سے ’’خطرناک غیر قانونی غیر ملکیوں‘‘ کو گوانتانا موبے لانے والی یہ تیسری پرواز ہے۔

ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے بتایا کہ وہ جرائم پیشہ غیر ملکیوں کی منتقلی دیکھنے کے لیے کیوبا میں موجود تھیں۔

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فورم ایکس کی پوسٹ میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’’ اب ہمارا ملک خطرناک گینگ کے ارکان کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہیں رہے گا۔‘‘

banner

نوم نے اس کی تفصیل نہیں بتائی کہ منتقل کیے گئے افراد کی تعداد کتنی تھی اور ان پر کن جرائم میں ملوث ہونے کا الزام یا شبہہ تھا۔

گوانتانامو بے کے حراستی مرکز کی نگرانی کرنے والی یو ایس سدرن کمانڈ(ساؤتھ کوم) نے بھی منتقل کیے گئے افراد کی تعداد کے بارے میں تبصرہ نہیں کیا ہے۔

ساؤتھ کوم نے مزید بتایا کہ محکمۂ دفاع کی ہدایات کے مطابق غیر قانونی غیر ملکیوں کو حراستی مرکز میں رکھنے اور مزید افراد کو لانے کی پوری تیاری کر لی گئی ہے۔ ان افراد کی محفوظ منتقلی ہوگی اور ان کے ساتھ انسانیت کے بین الاقوامی معیارات کے مطابق برتاؤ کیا جائے گا۔

گوانتانامو بے کے حراستی مرکز منتقل کیے گئے 10 غیر دستاویزی تارکینِ وطن کو لانے والی پہلی پرواز گزشتہ منگل کو پہنچی تھی۔ حکام کے مطابق ان افراد کو امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ کے افسران کی نگرانی میں جیل میں رکھا گیا ہے۔

ہوم لینڈ سیکیورٹی حکام نے کہا ہے کہ منگل کو گوانتانامو بے لائے گئے افراد کا تعلق وینزویلا کے اسٹریٹ گینگ ’ترین دی اراغوا‘ سے ہے جو سرحد پار بھی سرگرمیاں کرتا ہے۔ حکام نے یہ نہیں بتایا کہ ان افراد کو پہلی بار کب اور کیوں حراست میں لیا گیا تھا

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024