Saturday, April 26, 2025, 1:12 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » امریکہ سے مزید 116بھارتی تارکین وطن ڈی پورٹ

امریکہ سے مزید 116بھارتی تارکین وطن ڈی پورٹ

امریکہ سے 116 بھارتیوں کو لے کر ایک اور طیارہ امرتسر ہوائی اڈے پر پہنچا

by NWMNewsDesk
0 comment

بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کے دورے کے محض 2 روز بعد ہی امریکی نے مزید 116 بھارتیوں کو ڈی پورٹ کردیا ہے۔

امریکہ سے 116 بھارتیوں کو لے کر ایک اور طیارہ امرتسر ہوائی اڈے پر پہنچا، یہ 10 دن میں اس طرح کی دوسری پرواز ہے، جو ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے کریک ڈاؤن اور غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے فیصلے کا حصہ ہے۔

گزشتہ شب امریکی فضائیہ کا سی 17 گلوب ماسٹر طیارہ ہفتہ کی رات 11 بج کر 40 منٹ پر امرتسر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترا۔

ملک بدر کیے گئے افراد میں سے 65 کا تعلق پنجاب، 33 کا ہریانہ، 8 کا گجرات، 2 کا اتر پردیش، گوا، مہاراشٹر اور راجستھان اور ایک ایک کا ہماچل پردیش اور ایک ایک کا تعلق جموں و کشمیر سے ہے۔

banner

اس سے قبل جلاوطن کیے گئے بھارتی شہریوں کو پوری پرواز کے دوران زنجیروں میں جکڑ کر لایا گیا تھا، صرف بھارت پہنچنے پر انہیں رہا کیا گیا تھا، یہ ایک ایسا اقدام تھا، جس نے ہندوستان میں ایک سیاسی طوفان برپا کردیا تھا، اور اس وقت جاری بجٹ سیشن کے دوران پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہنگامہ آرائی دیکھی گئی تھی۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ بھارتی حکومت امریکہ کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ جلاوطن افراد کے ساتھ بدسلوکی نہ ہو۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکہ کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری کوئی نئی پیش رفت نہیں ہے اور یہ برسوں سے جاری ہے۔

بھارتی شہریوں کو امریکہ سے نکالنے کا پہلا مرحلہ 5 فروری کو دیکھنے میں آیا تھا، جب ایک امریکی فوجی طیارے نے 104 بھارتیوں کو امرتسر پہنچایا تھا، توقع ہے کہ 157 افراد کو لے کر تیسرا طیارہ آج بھارت پہنچے گا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024