نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخابی مداخلت کیس میں بڑا ریلیف مل گیا ہے۔
امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف 6 جنوری کا کیس ختم ہوگیا۔اسپیشل کونسل جیک اسمتھ نےٹرمپ کےخلاف کیس ختم کرنےکا اعلان کردیا۔
کیس ختم کرتے ہوئے جیک اسمتھ نےکہا کہ محکمہ انصاف کی پالیسی صدر کےخلاف کارروائی سے روکتی ہے۔
جیک اسمتھ نے خفیہ دستاویزات کا مقدمہ بھی خارج کرنے کی اپیل کی ہے۔
امریکی پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ آئین کے تحت ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف سے پہلے کیس کو خارج کردیا جائے۔ آئینی تقاضا ہے کہ صدر پر غیر ضروری طور پر کوئی بوجھ نہیں ہونا چاہیے۔ محکمہ انصاف کی پالیسی ہے کہ موجودہ صدر کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ پر 2020 کے صدارتی الیکشن کے نتائج پلٹنے کی کوشش پر فرد جرم عائد تھی۔
امریکی سیاسی جماعت ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدراتی الیکشن میں بھاری ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی اور وہ جنوری میں عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی عدالت نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف پورن اسٹار کو خاموش رہنے کے لیے دی گئی رقم کے مقدمے میں سزا سنانے کی تاریخ غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی تھی۔
ٹرمپ کو رواں سال مئی میں 34 سنگین جرائم کا مرتکب قرار دیا گیا تھا جب جیوری اس نتیجے پر پہنچی کہ ٹرمپ نے 2016 کے صدارتی انتخاب سے قبل فحش فلموں کی ایک اداکارہ کے ساتھ مبینہ جنسی تعلق کو چھپانے کے لیے کاروباری ریکارڈ میں ردوبدل کیا تھا۔