امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ٹک ٹاک کی خریداری سے متعلق کئی لوگوں سے رابطے میں ہیں اور اس ایپ کے مستقبل کا فیصلہ ممکنہ طور پر آئندہ 30 دنوں میں ہوجائے گا۔
ٹرمپ نے ابتایا کہ میں ٹک ٹاک سے متعلق کئی لوگوں سے بات کرچکا ہوں اور ٹک ٹاک کے لیے بہت دلچسپی پائی جاتی ہے۔
صدر ٹرمپ سے جب پوچھا گیا کہ کیا سافٹ ویئر کمپنی اوریکل اور دیگر سے ٹک ٹاک پر بات ہورہی ہے تو انہوں نے کہا کہ نہیں، اوریکل سے نہیں۔ متعدد لوگ اس پر مجھ سے بات کر رہے ہیں۔ وہ بہت اہم لوگ ہیں جو اسے خریدنا چاہتے ہیں اور میں ممکنہ طور پر آئندہ 30 دن میں اس پر کوئی فیصلہ کرلوں گا۔ اگر ہم ٹک ٹاک کو بچا لیتے ہیں تو میرے خیال میں یہ بہت اچھی بات ہوگی۔‘
امریکہ میں ٹک ٹاک کے 17 کروڑ سے زائد صارفین ہیں۔ قومی سلامتی سے متعلق تحفظات کی بنیاد پر بنائے گئے ایک قانون کے تحت ٹک ٹاک پر امریکہ میں 19 جنوری تک پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
صدر ٹرمپ نے 20 جنوری کو عہدے کا حلف لینے کے اگلے روز ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کرکے ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون پر عمل درآمد 75 دن کے لیے مؤخر کردیا تھا۔
ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ چاہتے ہیں ٹک ٹاک میں 50 فی صد اونرشپ امریکہ کے پاس ہونی چاہیے۔
امریکی حکام یہ خدشہ ظاہر کرتے رہے ہیں کہ ٹک ٹاک چین کی ایک کمپنی ’بائٹ ڈانس‘ کی ملکیت ہے جس کی وجہ سے امریکیوں کے ڈیٹا کا غلط استعمال ہو سکتا ہے۔
بائٹ ڈانس کا مؤقف ہے کہ امریکی حکام چین سے اس کے تعلق کو مبالغہ آمیز انداز میں بیان کرتے ہیں اور امریکہ میں اس کے صارفین کا ڈیٹا اوریکل کے کلاؤڈ سرورز پر محفوظ کیا جاتا ہے۔