Sunday, January 12, 2025, 11:45 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » امریکہ میں پابندی سے بچنے کی مہلت کی ٹک ٹاک کی درخواست بھی مسترد

امریکہ میں پابندی سے بچنے کی مہلت کی ٹک ٹاک کی درخواست بھی مسترد

شارٹ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم کے پاس فوری طور پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا آپشن

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکہ کی ایک عدالت نے پابندی سے بچنے کی مہلت کے لیے وقت بڑھانے کی ٹک ٹاک کی درخواست کو مسترد کردیا۔

اب ٹک ٹاک کو آئندہ ماہ 19 جنوری کو امریکہ ہمیں پابندی سے بچنے کے لیے فوری طور پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنا پڑے گا۔

ٹک ٹاک کی جانب سے امریکہ کی اپیل کورٹ میں دائر کردہ درخواست کو عدالت نے نامکمل قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

ٹک ٹاک نے ایک روز قبل اپیل کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ امریکہ میں ان کی پابندی کے لئےبنائے گئے قانون میں انہیں مہلت دی جائے، پابندی کی تاریخ 19 جنوری سے بڑھا دی جائے،کیوں کہ کمپنی سپریم کورٹ میں فیصلے کے خلاف اپیل کرے گی۔

banner

تاہم اپیل کورٹ نے ٹک ٹاک کی درخواست کو مسترد کردیا، جس کے بعد اب شارٹ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم کے پاس فوری طور پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا آپشن رہ گیا ہے۔

امریکا کی ٹرائل کورٹ نے ایک ہفتہ قبل ٹک ٹاک پر پابندی کے امریکی حکومت کے بنائے گئے نئے قانون کو قومی سلامتی کے تحت برقرار رکھا تھا اور ٹک ٹاک کی درخواست مسترد کردی تھی۔

ٹاک ٹاک نے ٹرائل کورٹ میں امریکی حکومت کے قانون کے خلاف ٹرائل کورٹ سے رجوع کیا تھا، جہاں چند ہفتوں تک سماعتیں رہنے کے بعد گزشتہ ہفتے عدالت نے حکومت کا فیصلہ برقرار رکھا۔

امریکی حکومت نے قانون بنا رکھا ہے کہ ٹک ٹاک 19 جنوری 2025 تک امریکہ میں اپنی ایپلی کیشن کے حقوق کسی امریکی کمپنی یا فرد کو فروخت کرے، دوسری صورت میں کمپنی پر امریکہ میں پابندی عائد کردی جائے گی۔

مذکورہ قانون پر صدر جوبائیڈن نے اپریل میں دستخط کیے تھے، اس سے قبل امریکی سینیٹ اور کانگریس سے مذکورہ بل منظور کیے گئے تھے۔

امریکی حکومت ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتی ہے اور حکومت کا موقف ہے کہ ٹک ٹاک کے ذریعے امریکی شہریوں کے ڈیٹا تک مبینہ طور پر چینی حکومت کو رسائی حاصل ہے، تاہم ٹک ٹاک ایسے الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

ماضی میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کی کوشش کی تھی، تاہم ماضی میں ٹک ٹاک کو امریکی عدالتوں سے ریلیف مل گیا تھا لیکن اس بار اب تک ٹرائل اور اپیل کورٹ نے ٹک ٹاک کو ریلیف نہیں دیا، اب ٹک ٹاک فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرے گا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024