امریکہ کی فضاؤں میں پراسرار چیزوں کی پرواز کا انکشاف ہوا ہے جن کو ڈرونز قرار دیا جا رہا ہے، جس پر عوام میں تشویش پائی جاتی ہے اور فوج سے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
ہوم لینڈ سکیورٹی کے سیکریٹری الیجندرو مایورکس نے بتایا کہ میں امریکہ کے عوام کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم ان پر کام کر رہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق پراسرار ڈرونز کے سامنے آنے کے بعد نیویارک کے اسٹیورٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو جمعے اور سنیچر کی رات تقریباً ایک گھنٹے تک بند رکھا گیا۔
نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے کہا کہ معاملہ بہت آگے نکل گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے پچھلے مہینے نیویارک کے ریاستی انٹیلی جنس سینٹر کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ ڈرون نما چیزوں کی تحقیقات کرے اور قانون نافذ کرنے والے وفاقی اداروں کے ساتھ اس حوالے سے مل کر کام کرے۔
سینٹ میں اکثریت رکھنے والے رہنما چک سکمر کا کہنا ہے کہ انہوں نے ڈی ایچ ایس کو خصوصی ڈیٹیکشن سسٹم نصب کرنے کا کہا ہے جو 360 ڈگری ٹیکنالوجی کا حامل ہو اور ڈرون کا پتہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہو۔
امریکہ کے تحقیقاتی اداروں ایف بی آئی اور ڈی ایچ ایس کی جانب سے ایک مشترکہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’اس وقت تک ایسے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے کہ نظر آنے والے ممکنہ ڈرونز قومی سلامتی کے لیے کوئی خطرہ ہوں یا پھر وہ کسی بیرونی کارروائی سے جڑے ہیں۔
موریس اور نیوجرسی کے حکام نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوج سمیت تمام دستیاب وسائل کو حرکت میں لایا جائے تاکہ نیوجرسی اور ملک کے دوسرے مقامات پر بلااجازت ڈرونز اڑنے کا سلسلہ بند ہو سکے۔