چین کی وزارت تجارت نے جمعے کو تصدیق کی کہ امریکہ نے ٹیرف پر مذاکرات کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔
چین نے کہا ہے کہ ٹیرف پر مذاکرات کے لیے امریکی پیشکش کا جائزہ لے رہے ہیں لیکن واشنگٹن ’خلوص‘ کا مظاہرہ کرے اور ان محصولات کو ختم کرنے کے لیے تیار رہے جو عالمی منڈیوں اور سپلائی چینز کو تباہ کرنے کا سبب بنے ہیں۔
وزارت تجارت نے کہا، ’اگر امریکہ بات کرنا چاہتا ہے تو اس کو خلوص کا مظاہرہ کرنا چاہیے، اپنے غلط اقدامات کو ٹھیک کرنے کے لیے تیار رہے اور یکطرفہ محصولات کو ختم کرے۔‘
چینی وزارت تجارت نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’کسی بھی ممکنہ مذاکرات یا بات چیت میں اگر امریکہ نے محصولات کے اپنے غلط اقدام کو درست نہ کیا، تو اس کا یہی مطلب ہو گا کہ امریکی فریق مکمل طور پر غیرمخلص ہے اور اس طرح سے دونوں فریقین کے درمیان باہمی اعتماد کو مزید نقصان پہنچے گا۔‘
وزارت نے مزید کہا، ’کہنا کچھ اور کرنا کچھ، یا بات چیت کی آڑ میں زبردستی کرنے اور بلیک کی کوشش سے کام نہیں چلے گا۔‘
چین نے اعتراف کیا ہے کہ عالمی سطح پر معاشی اتار چڑھاؤ سے برآمدات پر منحصر اس کی معیشت متاثر ہوئی ہے۔
رواں ہفتے کے ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ اپریل کے مہینے میں چینی فیکٹریوں میں کام کم ہوا ہے جس کا ذمہ دار بیجنگ نے عالمی معیشت کو ٹھہرایا ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سمیت متعدد ممالک کی درآمدات پر ٹیرف عائد کر دیے تھے جبکہ امریکہ درآمد ہونے والی چینی مصنوعات پر سب سے زیادہ 145 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا تھا۔
چین نے اس کے جواب میں امریکی مصنوعات پر 125 فیصد ٹیرف لگا دیا تھا۔