امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تجارتی جنگ چھیڑے جانے کے بعد وال اسٹریٹ سمیت دنیا بھر کی مارکیٹوں میں شدید مندی نظر آئی۔
رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کئی ممالک پر جوابی ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد ڈاؤ جونز 3 فیصد سے زیادہ گرا جبکہ ایس اینڈ پی میں 4 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔ اسی طرح نیس ڈیک 5 فیصد سے زیادہ گر گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے بدھ کے اعلان کے بعد ایشیا اور یورپ کی مارکیٹیں بھی صدمے میں چلی گئیں۔
امریکی صدر نے تمام ممالک پر 10 فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کی اور درجنوں مخصوص ممالک بشمول بڑے تجارتی شراکت دار چین اور یورپی یونین سے درآمدات پر کہیں زیادہ محصولات لگائے۔
جمعرات کو تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی کیونکہ اوپیک پلس گروپ کی جانب سے مئی میں تیل کی پیداوار میں کٹوتیوں کو ختم کرنے کے فیصلے نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے درآمدی محصولات میں اضافے کے اعلان کے بعد پہلے ہی بھاری نقصانات کو بڑھا دیا ہے۔
برطانوی خام تیل برینٹ آئل 70 ڈالر فی بیرل میں فروخت ہورہا ہے جب کہ امریکی خام تیل ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت 66 ڈالر فی بیرل کی سطح پر موجود ہے۔
گیس کی قیمت 2 فیصد اضافے سے 4 ڈالر 14 سینٹس فی ایم ایم بی ٹی یو ہے۔