امریکہ وزرات خارجہ کی ترجمان ٹمی بروس کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعرات کو پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے الگ الگ ٹیلیفونک گفتگو میں فوری کشیدگی کے خاتمے اور براہ راست مذاکرات کی حمایت کا اعادہ کیا۔
ترجمان کے مطابق، دونوں رہنماؤں سے گفتگو میں روبیو نے خطے میں موجودہ کشیدگی کے فوری خاتمے پر زور دیا اور بھارت و پاکستان کے درمیان براہ راست بات چیت کی امریکی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ باہمی رابطے بہتر بنانے کی کوششیں جاری رکھیں۔
وزیر خارجہ روبیو نے موجودہ تنازع میں شہری ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ دہشت گرد گروپوں کی مبینہ معاونت کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بھارت اور پاکستان کے درمیان دو دہائیوں کی بدترین کشیدگی دیکھی جا رہی ہے۔
بھارت نے بدھ کو پاکستانی علاقے اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں مبینہ “دہشت گرد انفراسٹرکچر” پر حملہ کیا، جو کہ 22 اپریل کو بھارتی کشمیر میں ہونے والے مہلک حملے کے ردعمل میں تھا۔ نئی دہلی اس حملے کا الزام اسلام آباد پر عائد کر رہا ہے۔
جمعرات کی رات بھارتی کشمیر کے شہر جموں میں نئے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، بھارتی فوجی ذرائع کے مطابق یہ مبینہ طور پر پاکستانی ڈرون حملہ ہو سکتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان یہ جوابی حملے رک جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مدد فراہم کرنے کے خواہشمند ہیں، تاہم واشنگٹن نے رسمی ثالثی کی پیشکش نہیں کی ہے۔