امریکہ نے فوجی امداد معطل کرنے کے علاوہ یوکرین کے ساتھ انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ بھی ختم کر دیا ہے۔
امریکی سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سربراہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے
بدھ کے روز قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف کے بیانات نے اس بات کی تصدیق کی کہ انٹیلی جنس شیئرنگ روک دی گئی ہے.
دونوں حکام نے اشارہ دیا کہ اگر یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی جانب پیش رفت کرتا ہے تو یہ پابندی جلد ہی ختم ہو سکتی ہے۔
انٹیلی جنس شیئرنگ پر نظرِ ثانی
قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز نے کہا ہم اس وقت انٹیلی جنس شیئرنگ جزوی طور پر معطل کر رہے ہیں، جائزہ لے رہے ہیں اور اپنی سیکیورٹی پالیسی پر نظرِ ثانی کر رہے ہیں۔
والٹز نے کہا کہ انھوں نے بدھ کی صبح یوکرینی حکام سے بات چیت کی ہے اور صدر زیلنسکی کی جانب سے امن مذاکرات کے لیے آمادگی ظاہر کرنے کے بعد مذاکرات کے امکانات بہتر ہو گئے ہیں۔
سی آئی اے ڈائریکٹر جان ریٹکلف نے انٹرویو میں کہا کہ انٹیلی جنس شیئرنگ پر عائد پابندی جلد ہی ختم ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “آپ نے صدر زیلنسکی کا ردعمل دیکھا، جس میں وہ مذاکرات کے لیے تیار نظر آ رہے ہیں، لہٰذا انٹیلی جنس اور عسکری محاذ پر جو تعطل تھا، وہ جلد ختم ہو سکتا ہے۔”