امریکہ کی فوج نے شام میں ایک فضائی کارروائی کے دوران شدت پسند تنظیم القاعدہ سے منسلک ایک گروہ کے رکن کو نشانہ بنایا ہے۔
امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شام کے شمال مغرب میں فوج نے فضائی کارروائی میں القاعدہ سے منسلک حراس الدین نامی دہشت گرد تنظیم کے مالی امور اور لاجسٹکس کے معاملات دیکھنے والے سینئر عہدیدار کو نشانہ بنایا ہے۔
یو ایس سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل مائیک کوریلا کا بیان میں کہنا تھا کہ امریکی فوج اپنے وطن اور خطے میں اپنے اتحادیوں کے دفاع کے لیے دہشت گردوں کا تعاقب جاری رکھے گی۔
امریکی فوج نے قبل ازیں جنوری کے آخری میں حراس الدین کے اعلیٰ کمانڈر محمد صلاح الزبیر کو ایک فضائی حملے میں نشانہ بنایا تھا۔
شدت پسند تنظیموں کی کارروائیوں پر نظر رکھنے والی امریکی کمپنی ’سائٹ انٹیلی جینس گروپ‘ کا کہنا ہے کہ حراس الدین نامی تنظیم کا قیام 2018 میں ہوا تھا۔
امریکہ نے حراس الدین کو 2019 میں دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔ بعد ازاں اس میں شامل کئی شدت پسندوں کی اطلاع دینے پر انعام کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔
برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ‘سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس’ کے مطابق حراس الدین نے ‘ہیئت تحریر الشام’ کے ساتھ مسلح تصادم سے بچنے کے لیے تنظیم کی تحلیل کردی تھی۔