امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے افغانستان کے طالبان رہنماؤں کے سروں پر انعامات کی دھمکی دی ہے۔
مارک روبیو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس بات کا امکان ہے افغانستان میں طالبان کے زیر حراست امریکی شہریوں کی تعداد اس سے زیادہ ہو جتنی پہلے اخذ کی گئی تھی۔
نئے امریکی وزیر خارجہ نے سوشل میڈیا پر ایک سخت انتباہ جاری کیا ہے۔
روبیو نے ایکس پر لکھا، ’صرف یہ سن کر کہ طالبان نے اس سے زیادہ امریکیوں کو یرغمال بنا رکھا ہے جتنا ہم نے سوچا تھا، اگر یہ سچ ہے تو ہمیں فوری طور پر ان کے سرکردہ رہنماؤں پر بہت بڑا انعام رکھنا ہوگا، شاید اس سے بھی بڑا انعام جو اسامہ بن لادن کے لیے تھا۔
روبیو نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کون سے امریکی شہری ہیں جو طالبان کی حراست میں ہو سکتے ہیں۔
بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ معاہدے کے تحت طالبان نے افغانستان میں حراست میں لیے گئے معروف امریکی شہری ریان کاربیٹ کو رہا کر دیا تھا، جو اپنے خاندان کے ساتھ افغانستان میں رہ رہے تھے اور اگست 2022 میں پکڑے گئے تھے۔ اسی طرح، ولیم میک کینٹی کو بھی رہا کیا گیا، جن کے بارے میں بہت کم معلومات دستیاب ہیں۔
امریکہ نے بدلے میں خان محمد کو رہا کیا، جو کیلیفورنیا کی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔ خان محمد پر افغانستان میں امریکی فوجیوں کو مارنے کے لیے راکٹوں کی تلاش کا الزام تھا اور وہ ہیروئن اور افیون کی سمگلنگ میں بھی ملوث تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ نے 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے فوراً بعد اسامہ بن لادن کو پکڑنے یا ہلاک کرنے کے لیے 25 ملین ڈالر کے انعام کی پیشکش کی تھی، اور بعد میں کانگریس نے سیکرٹری آف اسٹیٹ کو 50 ملین ڈالر تک کی پیشکش کرنے کا اختیار دیا تھا۔
تاہم، یہ نہیں معلوم کہ پاکستان میں امریکی آپریشن کے دوران مارے جانے والے اسامہ بن لادن کا انعام کس کو ملا۔