امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین کو ’دھمکی‘ دیتے ہوئے کہا کہ اگر یورپی یونین ہم سے تیل اور گیس کی تجارت میں اضافہ کر کے بڑھتا امریکی خسارہ کم نہیں کرتا تو اسے مزید ٹیکسوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہے کہ میں نے یورپی یونین سے کہا ہے کہ وہ ہمارے تیل اور گیس کی بڑے پیمانے پر خریداری کرے تاکہ امریکہ کا بڑھتا ہوا خسارہ پورا کیا جا سکے۔
ٹرمپ نے تمام درآمدات پر نئے محصولات عائد کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کو کئی دہائیوں تک امریکا کے ساتھ بڑے تجارتی سرپلس چلانے کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔
نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ نے بار بار اشیا کے لیے امریکی تجارتی خسارے کو اجاگر کیا، لیکن اس میں مجموعی طور پر تجارت شامل نہیں ہے۔
ٹرمپ کے بیان کے ردعمل میں یورپی کمیشن نے کہا کہ وہ نومنتخب صدر سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں، تاکہ توانائی کے شعبے سمیت پہلے سے مضبوط تعلقات کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔
ترجمان نے کہا کہ یورپی یونین روس سے توانائی کی درآمدات کو مرحلہ وار بند کرنے اورامریکہ سے سپلائی کے ذرائع کو مستحکم بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
یورپی یونین کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ نے 2024 کی پہلی سہ ماہی میں یورپی یونین کی ایل این جی کی درآمدات کا 47 فیصد اور تیل کی درآمدات کا 17 فیصد فراہم کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ماہ 20 جنوری کو صدارت کا عہدہ سنبھالیں گے، وہ امریکہ کے تین بڑے تجارتی شراکت داروں کینیڈا، میکسیکو اور چین پر بھاری ٹیرف لگانے کا وعدہ کر چکے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکاہدنیا کا سب سے بڑا گیس پیدا کرنے والا اور صارف بھی ہے جس کی پیداوار 103 بلین کیوبک فٹ یومیہ سے زیادہ ہے۔