امریکی امدادی اور ترقیاتی ایجنسی یو ایس ایڈ کے عملے کو واشنگٹن میں قائم ادارے کے ہیڈ کوارٹر سے باہر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یو ایس ایڈ کے عملے نے کہا ہے کہ 600 سے زائد ملازمین کی ادارے کے کمپیوٹر سسٹمز تک رسائی بھی معطل کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یو ایس ایڈ کے عملے کو ایک ای میل موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایجنسی کی قیادت کی ہدایت پر ہیڈکوارٹر کی عمارت 3 فروری پیر کے روز عملے کے لیے بند رہے گی۔
یو ایس ایڈ کی ویب سائٹ کو بھی اچانک بند کر دیا گیا تاہم اس حوالے سے کوئی وضاحت نہیں پیش کی گئی۔
حال ہی میں یو ایس ایڈ کے دو سکیورٹی چیفس کو ٹرمپ انتظامیہ نے خفیہ دستاویزات ایلون مسک کی ٹیم کے حوالے نہ کرنے پر جبری رخصت پر بھیج دیا گیا ہے۔
ڈیموکریٹ پارٹی کے اراکین کانگریس نے ٹرمپ کے اقدامات پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس کی منظوری کے بغیر صدر کے پاس یو ایس ایڈ کو بند کرنے کا اختیار نہیں ہے۔