امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اپنے بیٹے کو معافی دیتے ہوئے فوجداری مقدمات میں ممکنہ سزا سے بچا لیا ، جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو اسلحہ رکھنے اور ٹیکس کی عدم ادائیگی کے حوالے سے الزامات کا سامنا تھا۔
گزشتہ روز جو بائیڈن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا ہے کہ آج میں نے اپنے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے معافی نامے پر دستخط کیے ہیں ، انہوں نے مقدمات کو ’سیاسی مقاصد کے حصول‘ اورانصاف کو گمراہ کرنے کی کوشش قرار دیا۔
بیان کا کہنا تھا کہ میرے بہت سے سیاسی مخالفین کی جانب سے میرے انتخاب کے بعد یہ الزامات سامنے آئے، کوئی بھی باشعور ہنٹر بائیڈن پر لگائے گئے الزامات پر نگاہ ڈالے تو وہ اس کے علاوہ کسی اور نتیجے پر نہیں پہنچ سکتا کہ ہنٹر کو صرف اس لیے نشانہ بنایا گیا کہ وہ میرا بیٹا ہے۔
جو بائیڈن نے مزید لکھا کہ امید ہے کہ امریکی اس بات کو سمجھیں گے کہ ایک باپ اور صدر اس فیصلے کے ساتھ کیوں سامنے آیا۔
امریکی صدر کی جانب سے اتوار کو کیے گئے اقدام کو ان کے ان وعدوں سے پسپائی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اپنے اختیارات کو خاندان کے افراد کے لیے استعمال نہیں کریں گے۔
ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے صدر نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ ڈیلاویئر اور کیلیفورنیا میں دو مقدمات میں سزا پانے کے بعد اپنے بیٹے کو معاف نہیں کریں گے اور نہ ہی سزا میں کمی کے لیے کوئی اقدام کریں گے۔
جو بائیڈن کی فتح کے بعد ایک ماہ بعد ہی بتایا گیا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارہ ان کے بیٹے سے تفتیش کر رہا ہے، جون میں جو بائیڈن نے دوٹوک انداز میں اس امکان کو رد کر دیا تھا کہ وہ اپنے بیٹے کی سزا میں کمی کے لیے کوئی قدم اٹھائیں گے۔