امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کولمبیا کو ٹیرف بڑھانے کی دھمکی کام کرگئی۔
امریکہ کی جانب سے پابندیوں کے انتباہ کے بعد جنوبی امریکہ کا ملک کولمبیا امریکی فوجی طیاروں کے ذریعے اپنے تارکینِ وطن کی واپسی پر رضامند ہو گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں ممالک میں اتفاق ہو گیا ہے کہ کولمبیا اپنے تارکینِ وطن کو بغیر کسی رکاوٹ کے قبول کرے گا اور یہ امریکی فوجی طیاروں کے ذریعے ہی کولمبیا پہنچائے جائیں گے۔
تارکین وطن کی واپس پر اتفاق کے بعد وائٹ ہاؤس نے اتوار کو رات گئے جاری ایک بیان میں کہا کہ امریکہ نے کولمبیا پر پابندیاں اور ٹیرف عائد کرنے کے معاملے کو ابھی روک دیا ہے تاہم ان پابندیوں کا مسودہ موجود رہے گا۔
وائٹ ہاؤس نے متنبہ کیا کہ کولمبیا کی جانب سے معاہدے پر عمل نہ کرنے کی صورت میں اس مسودے پر دستخط ہو سکتے ہیں۔
دوسری جانب کولمبیا کی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ معاہدے کے بعد تعطل دُور ہو گیا ہے جب کہ وزیرِ خارجہ اور امریکہ میں کولمبیا کے سفیر اس معاملے پر مزید بات چیت کے لیے واشنگٹن میں اعلٰی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔
کولمبیا نے کہا ہے کہ وہ اپنے لوگوں کی واپسی کا خیر مقدم کرتا ہے اور ان شہریوں کو اچھے حالات کی ضمانت دے گا۔
امریکہ اور کولمبیا میں تارکینِ وطن کی واپسی پر اتفاق سے قبل دونوں ممالک کے رہنماؤں میں بیانات نے شدت اختیار کر لی تھی۔
اس سے قبل کولمبیا کے صدر گستاؤ پیٹرو نے دو امریکی فوجی طیاروں کے ذریعے اپنے تارکینِ وطن کو واپس لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اُسی صورت میں اپنے تارکینِ وطن کو واپس لیں گے جب امریکہ ان کے ساتھ عزت کے ساتھ پیش آئے گا اور انہیں سویلین طیاروں کے ذریعے واپس بھیجا جائے گا۔