امریکی ایوان نمائندگان کے ساٹھ سے زائد ڈیموکریٹک قانون سازوں نے صدر جو بائیڈن کو لکھے گئے ایک مشترکہ خط میں ان پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستانی جیل میں بند سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لیے اسلام آباد حکومت پر واشنگٹن کا اثرو رسوخ استعمال کریں۔
امریکی صدر کے نام بھجوائے گئے اس خط میں قانون سازوں نے لکھا، ”ہم آج آپ پر زور دیتے ہیں کہ آپ سابق وزیر اعظم خان سمیت سیاسی قیدیوں کی رہائی اور بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے پاکستان کی حکومت پر امریکہ کا اثرورسوخ استعمال کریں۔‘‘
اس خط کے محرک امریکی نمائندے گریگ کیسر نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے امریکی کانگریس کے متعدد اراکین کی طرف سے اس طرح کی پہلی اجتماعی کال دی ہے۔
ڈیموکریٹک قانون سازوں نے پاکستان کے انتخابات میں مبینہ بے ضابطگیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
اس سے قبل جولائی 2024 میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ورکنگ گروپ نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم کی قید ’بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی‘ ہے۔
عمران خان اگست 2023 سے جیل میں ہیں جہاں انہیں متعدد مقدمات کا سامنا ہے۔