Thursday, January 23, 2025, 7:45 AM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » امریکی وفد کی ہیئت التحریر کے رہنماؤں سے دمشق میں ملاقات

امریکی وفد کی ہیئت التحریر کے رہنماؤں سے دمشق میں ملاقات

امریکی سفارت کار باربرا لیف، صدارتی ایلچی راجر کارسٹنس اور نئے مقرر کردہ سینئر ایڈوائزر ڈینئل روبنسٹائن شامل ہیں۔

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکہ نے کہا ہے کہ اس کےتین  اعلیٰ سفارت کار شام کے نئے حکمران ابو محمد الجولانی سے ملاقات  کے لیے دمشق میں موجود ہیں۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کے اعلٰی سفارت کار حال ہی میں دمشق کا کنٹرول سنبھالنے والے باغی گروہ ہیئت تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔

یہ واشنگٹن اور شام کے ڈی فیکٹو نئے حکمرانوں کے درمیان پہلی باضابطہ ملاقات ہو گی۔

مشرقِ وسطیٰ کے لیے امریکی سفارت کار باربرا لیف، یرغمالوں کے امور سے متعلق صدارتی ایلچی راجر کارسٹنس اور نئے مقرر کردہ سینئر ایڈوائزر ڈینئل روبنسٹائن بھی امریکی وفد میں شامل ہیں۔

banner

یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب مغربی حکومتیں ایچ ٹی ایس اور اس کے رہنما احمد الشرع کے ساتھ بتدریج رابطے میں آ رہی ہیں اور یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ آیا اس گروپ پر دہشت گرد تنظیم کا لیبل ہٹایا جائے یا نہیں۔

امریکی وفد کا دورہ حالیہ دنوں میں فرانس اور برطانیہ کے ساتھ رابطوں کے بعد ہو رہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اپنی ملاقاتوں میں امریکی حکام ایچ ٹی ایس کے نمائندوں کے ساتھ شمولیت اور اقلیتوں کے حقوق کے احترام جیسے معاملات پر بات کریں گے۔

یہ وفد امریکی صحافی آسٹن ٹائس اور اسد حکومت کے دوران لاپتا ہونے والے دیگر امریکی شہریوں سے متعلق نئی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔ آسٹن کو اگست 2012 میں شام میں رپورٹنگ کے دوران قید کر لیا گیا تھا۔

محکمۂ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ شام میں سول سوسائٹی کے ارکان، ایکٹوسٹس، مختلف کمیونٹیز کے ارکان سمیت دیگر طبقات سے بات کریں گے۔

ان ملاقاتوں میں ملک کے مستقبل اور اس میں امریکہ کی مدد سمیت دیگر معاملات پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔

ترجمان کے مطابق وہ ایچ ٹی ایس کے نمائندوں سے بھی ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ اقتدار کی منتقلی کے ان اصولوں پر بات کی جا سکے جس کی اردن کے شہر عقبہ میں امریکہ اور دیگر علاقائی شراکت داروں نے توثیق کی تھی۔

واضح رہے کہ امریکہ نے سال 2012 میں شام سے سفارتی تعلقات منقطع کر کے دمشق میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ شام میں باغیوں نے بہت تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے صرف 11 دن میں ملک کے کئی شہروں پر قبضہ کر لیا تھا اور آٹھ دسمبر کو دارالحکومت دمشق میں داخل ہو کر دہائیوں سے حکومت کرنے والے بشار الاسد کا تختہ الٹ دیا تھا۔

بشار الاسد حکومت کا تخٹہ الٹنے والی باغیوں کی پیش قدمی کی قیادت ایچ ٹی ایس کے پاس تھی۔ ایچ ٹی ایس دراصل شام میں القاعدہ اور دیگر جہادی گروپ سے منسلک رہنے والے جنگجوؤں کی قائم کردہ تنظیم تھی جو 2011 سے شام میں بشار الاسد حکومت کے خلاف جاری بغاوت میں شامل رہے تھے۔

ایچ ٹی ایس کے سربراہ ابو محمد الجولانی 2015 کے بعد القاعدہ سے علیحدہ ہوئے تھے اور انہوں نے شام میں سنی جنگجو گروپس کو منظم کیا تھا۔ بعدازاں اپنے کنٹرول کے علاقوں میں ایچ ٹی ایس نے ایک حکومتی انتظام قائم کیا تھا۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024