امریکہ کی ایک ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ چینی ہیکرز نے سافٹ ویئر سروس فراہم کرنے والی ایک تھرڈ پارٹی کے ذریعے امریکی محکمہ خزانہ کے کئی ورک اسٹیشنوں اور بعض دستاویزات تک رسائی حاصل کی ہے۔
محکمے نے قانون سازوں کو لکھے گئے ایک خط میں کہا ہے کہ ہیکنگ کے اس بڑے واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور اس وقت ایسے شواہد موجود نہیں ہیں کہ ہیکرز کو اب بھی محکمے کے ڈیٹا تک رسائی حاصل ہے۔
محکمہ خزانہ کے ایک ترجمان نے اپنے ایک الگ بیان میں کہا ہے کہ محکمہ اپنے سسٹمز اور اپنے پاس موجود ڈیٹا کے خلاف تمام خطرات کو بہت سنجیدگی سے لیتا ہے اور گزشتہ چار برسوں کے دوران اس نے سائبر حملوں کے خلاف اپنے دفاع کو نمایاں طور پر مضبوط بنایا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنے مالیاتی نظام کو خطرناک عناصر سے محفوظ رکھنے کے لیے سرکاری اور نجی شعبے کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔
بیجنگ میں چین کی وزارت دفاع کی ایک ترجمان نے امریکی الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس سے پہلے بھی ایسے الزامات جن کے ثبوت نہیں ہوتے، مسترد کرتے رہے ہیں۔
ترجمان ماؤ ننگ کا مزید کہنا تھا کہ چین ہر طرح کی ہیکنگ کی مسلسل مخالفت کرتا ہے اور ہم سیاسی مقاصد کے لیے چین کے خلاف غلط معلومات پھیلانے کے اور بھی زیادہ خلاف ہیں۔