آسٹریلیا کے بائیں جانب جھکاؤ رکھنے والے وزیراعظم انتھونی البانیز نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔
انتھونی البانیز نے اپنی قدامت پسند حریف جماعت کو ایک ایسے انتخابی معرکے میں شکست دی جس کے دوران ووٹرز معاشی بدحالی اور ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد ٹیرف کے اثرات دیکھ رہے تھے۔
ٹی وی پر نتائج کے اعلان کے ساتھ ہی لیبر پارٹی کے پُرجوش حامیوں نے سڈنی میں ایک الیکشن کیمپ میں جیت کا جشن مناتے ہوئے البانی کے پورٹریٹ پر مشروب کی بوتلوں سے چھڑکاؤ کرتے ہوئے ’البو‘ کے نعرے لگائے جو انتھونی البانیز کا ’نک نیم‘ یا عرف عام ہے۔
آسٹریلوی وزیراعظم نے ایک بار پھر منتخب ہونے پر وکٹری سپیچ میں کہا کہ ’آج آسٹریلوی عوام نے آسٹریلیا کی اقدار کو ووٹ دیا ہے۔ انہوں نے انصاف، خواہش اور موقع سب کے لیے، کے نعرے کو ووٹ دیا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’غیریقینی کی عالمی صورتحال کے دوران آسٹریلوی عوام نے امید اور عزم کا انتخاب کیا ہے۔‘
البانیز نے کہا کہ ’ہماری حکومت آسٹریلیا کے اپنے طریقے سے چلے گی۔‘
’ہمیں بھیک مانگنے، قرض لینے یا کسی اور کی نقل کرنے کی ضرورت نہیں۔ ہم بیرون ملک سے اپنی انسپائریشن نہیں لیں گے۔‘