انٹرنیشنل خلائی اسٹیشن پر جون 2024 سے پھنسے 2 امریکی خلا باز آخرکار 9 ماہ بعد زمین پر واپس لوٹ رہے ہیں۔
یہ دونوں خلا باز بوئنگ کے اسٹار لائنر اسپیس کرافٹ کی اولین انسان بردار پرواز کے ذریعے آئی ایس ایس پہنچے تھے مگر پھر وہی پھنس گئے کیونکہ اسٹار لائنر انہیں واپس لانے کے قابل نہیں رہا تھا۔
اسپیس ایکس کا اسپیس کرافٹ 9 ماہ بعد اب دونوں کو واپس لا رہا ہے۔ منگل کے روز اسپیس ایکس ڈریگن کیپسول نے اسٹیشن سے علیحدگی اختیار کی
خلا باز 17 گھنٹے کے سفر کے بعد فلوریڈا کے ساحل پرلینڈ کریں گے۔
ناسا کے تجربہ کار خلا باز بُچ ولمور اور سُنی ولیمز کے ساتھ روسی خلا نورد الیگزینڈر گوربونوف اور امریکی خلا باز نک ہیگ بھی واپسی کے اس سفر میں شامل ہیں۔
ولمور اور ولیمز گزشتہ سال جون میں بوئنگ اسٹار لائنر اسپیس کرافٹ کے پہلے انسانی مشن کے تحت خلا میں گئے تھے، تاہم خلائی جہاز میں فنی خرابی کے باعث وہ اسٹیشن پر ہی رکنے پر مجبور ہو گئے۔
ماہرین کے مطابق طویل خلائی مشن سے خلا بازوں کو جسمانی چیلنجز جیسے ہڈیوں اور پٹھوں کی کمزوری، مائع کی گردش میں تبدیلی، اور کشش ثقل کے دوبارہ عادی ہونے میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے، لیکن سُنی ولیمز اپنی غیر معمولی فٹنس اور ورزش کے شوق کی وجہ سے اس چیلنج کے لیے تیار نظر آتی ہیں۔