انڈیا نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان نے جنگ بندی کی بار بار خلاف ورزی کی ہے۔
انڈیا کے سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے سنیچر کو کہا کہ ’انڈیا نے پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر جوابی کارروائی کی ہے۔‘
سیکریٹری خارجہ نے مزید کہا کہ ’پاکستان نے جنگ بندی کے اس معاہدے کی بار بار خلاف ورزی کی ہے جو صرف چند گھنٹے قبل طے پایا تھا۔‘
وکرم مِصری کا کہنا تھا کہ ’بار بار خلاف ورزیاں ہوئی ہیں اور مسلح افواج ان خلاف ورزیوں کا مناسب اور موثر جواب دے رہی ہیں۔‘
دوسری جانب پاکستان کے وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے انڈیا کی جانب سے پاکستان پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے الزام کو مسترد کردیا ہے۔
سنیچر کو ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کی جانب سے سیزفائر کی خلاف ورزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔‘
عطا تارڑ کے مطابق ’انڈیا کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ ہمیشہ من گھڑت اور بے بنیاد الزامات عائد کرتا ہے۔ ایسے الزامات عائد نہیں کرنے چاہییں۔‘
’انڈین سیکریٹری خارجہ فوجی ترجمان کے ہمراہ پریس بریفنگ میں بولنے کے قابل نہیں تھے، آواز بھی ان کا ساتھ نہیں دے رہی تھی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’پاکستان نے جس انداز میں انڈیا کو منہ توڑ جواب دیا اس پر عوام جشن منا رہے ہیں، انڈیا کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔‘
وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ ‘انڈین جارحیت کے خلاف جوابی کارروائی میں پاکستان کو شاندار کامیابی نصیب ہوئی ہے۔‘
’انڈیا کو ہمارے موثر جواب کے بعد پاکستان کو عزت ملی ہے، پاکستانی قوم اور میڈیا جشن منا رہے ہیں۔‘
پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے وزیر داخلہ کرنل وقار نور کا دعویٰ ہے کہ سیز فائر کے اعلان کے بعد لائن آف کنٹرول پر واقع تحصیل برنالہ میں انڈین فوج کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے جس سے نقصان کا خدشہ ہے۔
ڈپٹی کمشنر حق نواز کے مطابق تحصیل برنالہ کے علاقے نالی، تھب، پتنی اور گردونواح کے علاقوں سمیت سمانی میں بھی گولہ باری ہو رہی ہے۔