انڈیا کی ریاست چھتیس گڑھ میں سکیورٹی اہلکاروں اور ماؤ باغیوں کے درمیان جھڑپ میں چار باغی اور ایک فوجی اہلکار ہلاک ہو گیا۔
رپورٹ کے مطابق واقعہ اتوار کو اس وقت پیش آیا جب جنگل میں فوجیوں کا باغیوں سے آمنا سامنا ہوا۔
رپورٹ کے مطابق جھڑپ سنیچر کو رات گئے ریاست چھتیس گڑھ کے علاقے ابوجھ ماڑ کے ایک جنگل میں ہوئی، جو کہ شورش کے دوران باغیوں کا مرکزی علاقہ رہا ہے۔
آئی جی پولیس سندریراج نے بتایا کہ مارے جانے والے چاروں باغی اپنی تنظیم کی مخصوص جنگی یونیفارم میں تھے، جن کی لاشوں کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
ان کے مطابق ’لڑائی میں ایک پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوا۔‘
کئی دہائیوں سے نکسل باغیوں کی تحریک اور جھڑپوں کے باعث اب تک 10 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تاہم ان کا دعویٰ ہے کہ وہ وسائل سے مالا مال وسطی علاقوں میں پسماندہ طبقات کے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پچھلے سال سے ان کوششوں کو مزید تیز کیا گیا اور متعدد کارروائیوں میں 287 باغیوں کو ہلاک کیا گیا۔
2024 کے دوران 1000 کے قریب نکسل باغیوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ 837 نے خود ہتھیار ڈالے۔