پہلگام واقعے کے بعد انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے نصف سے زائد سیاحتی مقامات کو بند کر دیا گیا ہے۔
انڈین حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے تحریری حکم میں لکھا ہے کہ کشمیر کے 87 میں سے 48 سیاحتی مقامات کو بند کرنے اور باقی مقامات پر سکیورٹی سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بھارتی حکام کے مطابق آنے والے دنوں میں مزید سیاحتی مقامات بند کر کے فہرست میں شامل کیے جاسکتے ہیں۔
حکمنامے میں کسی مخصوص دورانیے کا کوئی ذکر نہیں ہے جبکہ حکام کی جانب سے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی ردعمل بھی سامنے نہیں آیا۔
ہمالیہ کے دامن میں واقع انتہائی دلکش کشمیر حالیہ برسوں کے دوران سیاحت کے لحاظ سے کافی مقبول ہوا تھا کیونکہ وہاں تشدد کے واقعات میں کمی آئی تھی۔
حملے کے فوراً بعد وادی میں سیاحوں کی بکنگ میں 90 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ زیادہ تر سیاحوں نے اپنی بکنگ منسوخ کر دی ہے۔ مجموعی طور پر 13 لاکھ سے زیادہ سیاحوں نے ایڈوانس بکنگ کرائی تھی لیکن اب منسوخی کا سلسلہ رکنے کے آثار دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔
ٹور آپریٹرز کا کہنا ہے کہ اس حملے کی وجہ سے لوگوں میں جو تھوڑا سا اعتماد تھا وہ مکمل طور پر ٹوٹ گیا ہے۔
پہلگام پچھلے ہفتے سیاحوں پر ہونے والے حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔