ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرت کا تیسرا دور عمان کے دارالحکومت مسقط میں ہوا
امریکی اور ایرانی حکام کی جانب سے مذاکرات کے تیسرے دور میں تکنیکی بات چیت شامل تھی۔
ترجمان ایرانی وزارت خارجہ اسماعیل بقائی کے مطابق مذاکرات سنجیدہ ماحول میں ہوئے۔
اسماعیل بقائی نے کہا کہ ملکی دفاعی اور میزائل پروگرام امریکہ بالواسطہ مذاکرات کا حصہ نہیں۔
عمانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ ایران مذاکرات اگلے ہفتے جاری رہیں گے، مزید اعلیٰ سطحی میٹنگ عارضی طور پر 3 مئی کو شیڈول ہے۔
ایرانی نائب وزرائے خارجہ مجید تخت روانچی اور کاظم غریب آبادی میں مذاکرات میں موجود تھے، امریکی وفد میں ٹرمپ ایلچی اسٹیو وٹکوف ، محکمہ خارجہ کے اہلکار مائیکل اینٹن شامل تھے۔
امریکی حکام نے ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کا تیسرا دور مثبت اور تعمیری قرار دے دیا۔
اس حوالے سے امریکی حکام کا کہنا تھا کہ معاہدے تک پہنچنے میں مزید پیش رفت ہوئی، بہت جلد اگلی ملاقات یورپ میں کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
امریکی حکام کے مطابق معاہدے تک پہنچنے میں مزید پیش رفت ہوئی، بہت کچھ ہونا باقی ہے، اگلی ملاقات یورپ میں ہونے پر اتفاق ہوا۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے مذاکرات کی رفتار اور طریقہ کار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقین سنجیدہ اور پُرعزم ہیں، مزید تفصیلی اور تکنیکی بات چیت میں داخل ہوگئے ہیں۔
عباس عراقچی نے کہا کہ اگلے مرحلے میں بین الاقومی جوہری توانائی ایجنسی ماہرین بھی شامل ہوسکتے ہیں۔
عمانی وزیر خارجہ کے مطابق تیسرے دور میں بنیادی اصولوں، اہداف اور تکنیکی خدشات پر تبادلہ خیال ہوا، اگلی ملاقات آئندہ ہفتے کو متوقع ہے۔
آج ہونے والے مسقط میں ماہرین کی سطح پر ملاقات میں ممکنہ جوہری معاہدے کے فریم ورک پر بھی بات ہوئی۔