امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے اپنی پالیسی کی “سرخ لکیر” واضح کر دی ہے۔
انھوں نے دوٹوک اعلان کیا کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہتے ہیں۔
امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پیر کے روز “فوکس نیوز” کو دیے گئے انٹرویو میں واضح کیا کہ صدر ٹرمپ کسی بھی صورت ایران کو ایٹمی بم یا جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اگرچہ ٹرمپ کا موقف سخت ہے، لیکن وہ تہران سے نمٹنے کے لیے نئی تجاویز سننے کے لیے تیار ہیں، اور چاہتے ہیں کہ جو بھی معاہدہ طے پائے وہ مستقل نوعیت کا ہو۔
ٹیمی کے مطابق ایرانی حکومت کو آخرکار ٹرمپ کے موقف کو سنجیدگی سے لینا پڑے گا، کیوں کہ اس کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو ختم کرنا ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی صدر نے ایرانی فریق کو مذاکرات کی میز پر لانے میں کامیابی حاصل کی ہے، اور وہ سفارتی راستے سے کسی حل تک پہنچنا چاہتے ہیں نہ کہ تصادم کی راہ اختیار کر کے۔
ٹیمی بروس نے زور دیا کہ صدر ٹرمپ نے ایران یا کسی اور ملک کے ساتھ معاملہ کرنے کے لیے کسی بھی آپشن کو مسترد نہیں کیا ہے، تمام امکانات زیر غور ہیں۔