امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف کی برداری تقریب کے بعد خطاب کرتے ہوئے ارب پتی ایلون مسک اپنے ہاتھ کے ’عجیب‘ اشارے کے باعث تنقید کی زد میں آگئے ہیں۔
پیر کو ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے بعد ایکس کے مالک ایلون مسک نے ٹرمپ کے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے جوش میں سلیوٹ کا اشارہ کیا، جسے سوشل میڈیا صارفین نے نازی سلیوٹ سے مشابہ قرار دیا۔
ایلون مسک نے واشنگٹن ڈی سی میں کیپیٹل ون ایرینا میں خطاب کرتے ہوئے کہا ’یہ ایک غیر معموملی فتح ہے، یہ واقعی اہمیت کی حامل ہے۔
خطاب کے دوران مسک نے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے دائیں ہاتھ کو اپنے سینے پر مارا اور اپنی ہتھیلی نیچے اور انگلیوں کو ایک ساتھ رکھتے ہوئے بازو کو ہوا میں سیدھا بلند کیا۔
انہوں نے پھر اپنے پیچھے موجود ہجوم کی طرف مڑ کر دوبارہ یہی اشارہ کیا۔
سپیس ایکس اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک کے اس اشارے پر سوشل میڈیا پر کافی بحث کی جا رہی ہے۔
پیٹریاٹ ٹیکس نے ایکس پر اپنی ٹویٹ میں لکھا ایلون مسک نے ٹرمپ کی حلف برداری پر یکے بعد دیگرے نازی سلیوٹ کیے۔
پاپ فلاپ ٹوئٹر اکاؤنٹ نے ایلون مسک اور ہٹلر کے سلیوٹ والی تصویرکی۔
ایلون مسک نے خود ایک پوسٹ میں لکھا ’انہیں بہتر اوچھے ہتھکنڈوں کی ضرورت ہے، ’ہر کوئی ہٹلر ہے‘ والا حربہ بہت پرانا ہو چکا ہے۔
ایک اور صارف نے سابق امریکی صدر براک اوباما اور ہلیری کلنٹن کی تصاویر بھی پوسٹ کیں، جو 2016 میں ٹرمپ کے خلاف ناکامی سے دوچار ہوئے، اور ان تصاویر میں بھی وہ ملتے جلتے اشارے کر رہے ہیں۔
واضح رہے ایلون مسک جنہوں نے ٹرمپ کی انتخابی مہم میں 260 ملین ڈالر خرچ کیے، اب صدر ٹرمپ کے خاص مشیر بھی ہوں گے اور حکومتی کارکردگی کے محکمے کی قیادت بھی کریں گے۔