گوگل کی جانب سے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم اینڈرائیڈ 15 کے نام سے نیا آپریٹنگ سسٹم باضابطہ طور پر اکتوبر میں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔
مگر اس آپریٹنگ سسٹم کا بیٹا (beta) ورژن ابھی پیش کیا جاچکا ہے جس سے چند نئے فیچرز کا عندیہ ملا ہے۔
اس سال کے آپریٹنگ سسٹم میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) پر مبنی فیچرز کی تعداد کافی زیادہ ہے۔
تو ایسے ہی چند نئے فیچرز کے بارے میں جانیں جو اینڈرائیڈ فونز کے استعمال کا تجربہ بدل کر رکھ دیں گے۔
پرائیویٹ اسپیس
اس فیچر سے فون کے اندر ایک مخصوص حصہ چھپ جائے گا اور اس تک رسائی ایک ایسے پن کوڈ سے ہوگی جو فون کے مرکزی پن کوڈ سے مختلف ہوگا۔
اس فیچر کے ذریعے صارفین ہر اس ایپ کو لاک کر سکیں گے جو وہ دیگر افراد کی رسائی سے دور رکھنا چاہتے ہیں، یہاں تک کہ ان ایپس کا ڈیٹا اور نوٹیفکیشن بھی خفیہ ہوں گے۔
درحقیقت صارفین پرائیویٹ اسپیس کو ہی دوسروں کی نظر سے چھپا سکیں گے اور اس تک رسائی فنگرپرنٹ سے ہی ممکن ہوگی۔
زیادہ محفوظ فون کالز
گوگل نے اینڈرائیڈ 15 کو اسپام کالز کی روک تھام کے لیے ڈیزائن کیا ہے تاکہ صارفین کو ڈیزائن میسجز اور کالز سے تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
یہ ان صارفین کے لیے مددگار ثابت ہوگا جو جرائم پیشہ عناصر کا ہدف بنتے ہیں۔
گوگل کی جانب سے Identifier Disclosure Transparency نامی فیچر بھی اینڈرائیڈ 15 کا حصہ بنایا جا رہا ہے جو زیادہ خطرے سے دوچار صارفین جیسے صحافیوں کے لیے کارآمد ثابت ہوگا۔
فون کی کارکردگی بہتر ہوگی
اینڈرائیڈ 15 ایسی ڈیوائسز کو سپورٹ کرے گا جو 16 کے بی پیجز استعمال کریں گے، جس کے نتیجے میں فون کی کارکردگی بہتر ہوگی۔
یعنی ایپس تیزی سے اوپن ہوگی، فون کی توانائی کم خرچ ہوگی، کیمرا بھی تیزی سے اوپن ہوگا جبکہ فون زیادہ جلد ٹرن آن ہوگا۔
گوگل میپس میں اگیومینٹڈ رئیلٹی (اے آر) کا اضافہ
اینڈرائیڈ 15 پر چلنے والے فونز میں موجود گوگل میپس میں اے آر مواد دیکھنا ممکن ہوگا جس سے صارفین کو مختلف مقامات کے بارے میں زیادہ جاننے میں مدد ملے گی۔
گوگل کے مطابق ابتدائی طور پر محدود مقامات کے لیے اے آر ٹیکنالوجی پر مبنی فیچرز دستیاب ہوں گے۔
چوروں کے لیے فون چرانا مشکل ہو جائے گا
گوگل کی جانب سے اینڈرائیڈ فونز کو چوروں سے بچانے کے لیے چند فیچرز اینڈرائیڈ 15 کا حصہ بنائے جا رہے ہیں۔
ایسا ایک فیچر تھیف ڈیٹکشن لاک ہے
یہ فیچر اے آئی ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے یہ تعین کرتا ہے کہ کوئی آپ کے ہاتھ سے فون چھن کر بھاگ رہا ہے۔
اگر اس فیچر کو فون کے چھن جانے کا احساس ہو جائے تو وہ خودکار طور پر ڈیوائس کو لاک کر دیتا ہے اور اس کے اندر موجود ہر قسم کے ڈیٹا تک رسائی نا ممکن بنا دیتا ہے۔