واشنگٹن پوسٹ کی ایک کارٹونسٹ این ٹیلنس نے اپنی ملازمت سے اس لیے استعفیٰ دے دیا کیونکہ اخبار کے ایڈیٹر نے ان کے بنائے گئے ایک خاکے کو مسترد کر دیا تھا۔
اس خاکے میں اخبار کے مالک جیف بیزوس اور دیگر میڈیا کے ایگزیکٹیوز کو امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے آگے جُھکتے دکھایا گیا تھا۔
این ٹیلنس نے ایک پیغام میں بتایا کہ انہوں نے ایک کارٹون بنایا جس میں واشنگٹن پوسٹ کے مالک اور اور ایمیزون کے بانی جیف بیزوس سمیت میڈیا کے ایگزیکٹیوز کے ایک گروپ کو ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے جُھکتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
انہوں نے لکھا کہ کارٹون کا مقصد ارب پتی ٹیک اور میڈیا کے چیف ایگزیکٹیوز پر تنقید کرنا تھا جو نو منتخب صدر ٹرمپ کی حمایت کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں۔
این ٹیلنس نے کہا کہ پہلے کبھی بھی ان کے کارٹون کو اس کے پیغام کی وجہ سے مسترد نہیں کیا گیا تھا اور ایسا اقدام آزاد پریس کے لیے خطرناک ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ’ایک ادارتی کارٹونسٹ کے طور پر، میرا کام طاقتور لوگوں اور اداروں کو جوابدہ بنانا ہے۔ پہلی بار، میرے ایڈیٹر نے مجھے یہ اہم کام کرنے سے روکا۔ اس لیے میں نے عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
ایسوسی ایشن آف امریکن ایڈیٹوریل کارٹونسٹ نے سنیچر کو ایک بیان جاری کیا جس میں واشنگٹن پوسٹ پر ’سیاسی بزدلی‘ دکھانے کا الزام لگایا گیا۔