امریکی کمپنی اپیل نے کہا کہ وہ اگلے چار برسوں میں ملک کے اندر 500 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا جس میں ٹیکسس میں مصنوعی ذہانت کے سرورز کے ایک بہت بڑے مرکز کی تنصیب بھی شامل ہے۔
ایپل کا کہنا ہے کہ اس سرمایہ کاری سے امریکہ کے اندر تحقیق اور ترقی سے متعلق شعبوں میں روزگار کے تقریباً 20 ہزار مواقع پیدا ہوں گے۔
ایپل نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ایکس کان کے ساتھ مل کر کام کرے گا اور اس کے لیے ہیوسٹن میں ڈھائی لاکھ مربع فٹ کی ایک تنصیب تعمیر کرے گا جس میں ایپل کی مصنوعی ذہانت کو تقویت دینے والے ڈیٹا سینٹرز کے سرورز نصب کیے جائیں گے۔
ایپل نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اپنی مصنوعات کو ترقی دینے کے لیے سرمایہ کاری 5 ارب ڈالر سے بڑھا کر 10 ارب ڈالر کرنا چاہتا ہے جس میں ایریزونا کی فیکٹری میں توسیع کا منصوبہ بھی شامل ہے۔
ایپل مشی گن میں ایک مینو فیکچرنگ اکیڈمی بھی قائم کرے گا جہاں اس کے انجنئیرز مقامی یونیورسٹی کے ساتھ مل کر چھوٹے اور درمیانے درجے کی مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے لیے پراجیکٹ منیجمنٹ اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں بہتری لانے کے لیے مفت کورسز فراہم کریں گے۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر اپنی ایک پوسٹ میں ایپل اور کک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ان کی انتظامیہ پر ایپل کے اعتماد کا اظہار ہے۔
ایپل کی زیادہ تر مصنوعات امریکہ سے باہر اسمبل کی جاتی ہیں جن کے زیادہ تر پرزے اور اجزا امریکہ میں بنتے ہیں جن میں چپس وغیرہ شامل ہیں۔