Friday, February 7, 2025, 7:24 PM
**جیوری نے ٹرمپ کو تمام 34 جرائم میں قصور وار قرار دے دیا **سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہش منی‘ کیس میں جیوری نے انہیں قصوروار قرار دیا ہے **فیصلے کے بعد صدر ٹرمپ نے ٹرائل کو غیر شفاف قرار دیا **جج متعصبانہ رویہ رکھتے تھے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **اس فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے؛ ڈونلڈ ٹرمپ **فرد جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 34 الزامات کا سامنا تھا
بریکنگ نیوز
Home » ٹرمپ کے فیصلے پر عمل، ایکس صنف والوں کے لیے امریکی پاسپورٹ کا اجرا بند

ٹرمپ کے فیصلے پر عمل، ایکس صنف والوں کے لیے امریکی پاسپورٹ کا اجرا بند

ایکس علامات والے پاسپورٹ کی درخواستوں سے متعلق لین دین کو معطل کر دیا ہے: محکمہ خارجہ

by NWMNewsDesk
0 comment

امریکہ نے ان لوگوں کو پاسپورٹ جاری کرنا بند کر دیا ہے جن کی صنف “ایکس” ہے۔

یہ وہ لوگ ہیں جو خود کو مرد و عورت سے ہٹ کر صنفی شناخت رکھنے والے کے طور پر بیان کرتے ہیں۔

یہ اعلان امریکی محکمہ خارجہ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے جاری کردہ ایک ایگزیکٹو آرڈر پر عمل درآمد کرتے ہوئے کیا ہے۔

امریکی حکمہ خارجہ کے ایک اہلکار نے بتایا ہے کہ وزارت اب ان افراد کے لیے امریکی پاسپورٹ جاری نہیں کرے گی جن کے شناختی کارڈ پر “x” کا نشان لگایا گیا ہو۔

banner

وزارت کے ترجمان نے وضاحت کی کہ اس علامات والے پاسپورٹ کی درخواستوں سے متعلق لین دین کو معطل کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ “X” صنفی درجہ بندی والے پہلے جاری کردہ پاسپورٹ سے متعلق رہنمائی جلد جاری کی جائے گی۔ یہ رہنمائی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر شائع کی جائے گی۔ پیر کو اپنے دور صدارت کے افتتاح کے دن ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس میں انہوں نے اپنی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ پیدائش کے وقت طے شدہ صرف دو جنسوں کے وجود کو تسلیم کرے۔

امریکی نئی انتظامیہ کے اہلکار نے وضاحت کی ہے کہ جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں ان میں سے ایسے لوگوں کے لیے “X” جنس کو ہٹانا ہے جو غیر بائنری کے طور پر اپنی شناخت کرتے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے اکتوبر 2021 میں صنف ’’ ایکس ‘‘ صنف والا پہلا پاسپورٹ جاری کیا تھا۔ اپنی انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اپنے پہلے دن سے ہی امریکہ میں ٹرانس جینڈر کے پاگل پن کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

ریپبلکن صدر نے 20 جنوری کو واشنگٹن اپنی حلف برداری کی تقریب کے دوران کہا تھا کہ آج سے امریکی حکومت کی سرکاری پالیسی یہ ہوگی کہ صرف دو جنس مرد اور عورت کی ہوں گی۔ اس کا مقصد حیاتیاتی سچائی کو زندہ کرنا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ صنفی نظریے کو فروغ دینے کے لیے وفاقی فنڈز استعمال نہیں کیے جا سکتے۔

انہوں نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ تمام وفاقی ایجنسیوں کو حکم دیں گے کہ وہ دوبارہ جنسی تفویض کے لیے ہارمون تھراپی کی حمایت بند کر دیں۔

نہوں نے کہا کہ خواجہ سراؤں کے خواتین کی کھیلوں کی لیگز میں شرکت پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ یہ پابندی تقریباً نصف امریکی ریاستوں کے مڈل اور ہائی اسکولوں میں پہلے ہی نافذ ہو چکی ہے۔

مزید پڑھیے

مضامین

بلاگز

 جملہ حقوق محفوظ ہیں   News World Media. © 2024